سچ خبریں: مسلم لیگ (ن) کے سابق رہنماؤں کا نیا سیاسی سفر شروع کرنے کے ارادہ ہے اسی لیے انہوں نے عوام پاکستان کے نام سے نئی پارٹی لانچ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے دو سابق رہنماؤں، شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل، اور پیپلز پارٹی کے سابق سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ 2022 اور 2023 میں اپنی جماعتوں سے پالیسی اختلافات کی وجہ سے الگ ہونے کے بعد سے ایک نئے منصوبے پر کام کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: نئی سیاسی جماعت کیلئے بہت سے لوگوں نے رابطہ کیا ہے، شاہد خاقان عباسی
ان تینوں نے سیاست کے حوالے سے ایک نیا گروپ تشکیل دیا، جس نے 2023 میں ’Reimagining Pakistan‘ کے بینر تلے ملک بھر میں سیمینارز منعقد کیے، جن میں ملک کو درپیش چیلنجز پر بات چیت کی گئی۔
نئی پارٹی، پرانے چہرے
شاہد خاقان عباسی کو عوام پاکستان کی آرگنائزنگ کمیٹی کا کنوینر اور مفتاح اسماعیل کو ان کا نائب مقرر کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق، مصطفی نواز کھوکھر اس گروپ سے علیحدہ ہو چکے ہیں کیونکہ وہ این اے 47 اسلام آباد کے نتائج پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کا انتظار کرنا چاہتے تھے، جہاں انہوں نے 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں حصہ لیا تھا۔ تاہم، دیگر اراکین پارٹی کے فوری لانچ کے حق میں تھے۔
ڈان سے بات کرتے ہوئے، مفتاح اسماعیل نے کہا کہ انہوں نے سیاسی جماعت شروع کرنے کا فیصلہ اس وقت کیا جب وہ ’Reimagining Pakistan‘ کے بینر تلے سیمینار منعقد کر رہے تھے۔ "یہ ضروری نہیں کہ صرف نواز شریف، آصف زرداری یا فضل الرحمن جیسے روایتی سیاستدان ہی سیاست کر سکتے ہیں۔ ہم غیر روایتی لوگ بھی یہ کر سکتے ہیں، پاکستانی عوام بھی یہ کر سکتے ہیں۔”
نئی جماعت کے بانی ارکان
مسلم لیگ (ن) کے کئی سابق رہنما اور معروف پیشہ ور افراد نئی پارٹی میں شامل ہو چکے ہیں۔ بانی ارکان میں فیصل آباد سے مسلم لیگ (ن) کے سابق ممبر قومی اسمبلی رانا زاہد توصیف، سابق وزیر صحت ظفر مرزا، مسلم لیگ (ن) کے سابق ممبر صوبائی اسمبلی زعیم حسین قادری، ہزارہ کارکن فاطمہ عاطف، سندھی قوم پرست رہنما انور سومرو، قانونی ماہر عبدالمعیز جعفری اور سابق ایچ ای سی چیئرمین طارق جاوید بنوری شامل ہیں۔
انتخابات میں حصہ لینے کا عزم
سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے تصدیق کی کہ ان کی نئی پارٹی انتخابات میں حصہ لے گی۔ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے بھی ڈان کو بتایا کہ پارٹی کا باضابطہ آغاز 6 یا 7 جولائی کو 17 بانی اراکین کے ساتھ کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: شاہد خاقان عباسی کا نئی سیاسی جماعت کی رجسٹریشن کیلئے الیکشن کمیشن سے رجوع
انہوں نے کہا، "ہم نے کسی کا پیچھا نہیں کیا۔ یہ وہ لوگ ہیں جو کام کرنا چاہتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ یہ ایک اچھا پلیٹ فارم ہے۔ یہ وہ لوگ ہیں جنہیں ملک کی فکر ہے۔”
اسٹیبلشمنٹ سے تعلقات
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ان کی پارٹی کا اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ تعلق آئین کے مطابق ہوگا اور اس سے آگے کچھ نہیں۔ "یہ وہ چیز ہے جس پر ہم پختہ یقین رکھتے ہیں۔”