سچ خبریں: پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا کہ یہ سب کچھ ایک پارٹی کو کمزور کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے اور ہمیں نشانہ بنایا جا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ اگر آپ سرچ وارنٹ کے ساتھ آتے تو ہم تعاون کرتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ لوگ کسی کیس کی انکوائری کے لیے نہیں آئے تھے۔ ہمارے ایم این ایز، کے پی اور پنجاب کے ایم پی ایز کے بیان حلفی موجود تھے، جنہیں پولیس نے اپنی تحویل میں لے لیا، اس وقت تک ہمارے 10 افراد گرفتار ہو چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کیا پی ٹی آئی پر پابندی حکومت کو مہنگی پڑے گی؟بیرسٹر گوہر کی زبانی
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ رؤف حسن کی طبیعت ناساز تھی، اس لیے میں ان کے ساتھ موجود تھا، پولیس نے مجھ سے کہا کہ آپ کے خلاف کوئی مقدمہ نہیں ہے، آپ جا سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں: کیا سیاسی جماعتوں پر بابندی لگانے سے مسائل حل ہو جائیں گے؟ جاوید لطیف کی زبانی
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ حکومت جو بھی آپریشن کرنا چاہتی ہے، اسے پارلیمنٹ کو اعتماد میں لے کر کرنا چاہیے، ہمیں آپریشن عزم استحکام پر ابھی تک کوئی بریفنگ نہیں ملی۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
شام میں قتل؛ جولانی اور عرب و مغربی حامی بے نقاب
مارچ
پاکستان میں CPEC کے لیے سخت حفاظتی اقدامات
نومبر
عوام مالی منافع کا لالچ دینے والی فراڈ اسکیموں سے خود کو بچائیں، ایس ای سی پی
فروری
عثمان بزدار کے خلاف تحریک عدم اعتماد
مارچ
امریکہ کا اپنے شہریوں کو فوری طور پر یوکرائن چھوڑنے کا حکم
فروری
تینوں بیویوں کی وجہ سے میری زندگی جنت بنی ہوئی ہے، اقرار الحسن
جنوری
چابہار بندرگاہ پر ایران بھارت کا تبادلہ خیال
جنوری
امریکی صدور پر قاتلانہ حملے؛ اینڈریو جیکسن سے ڈونلڈ ٹرمپ تک
فروری