سچ خبریں: پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا کہ یہ سب کچھ ایک پارٹی کو کمزور کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے اور ہمیں نشانہ بنایا جا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ اگر آپ سرچ وارنٹ کے ساتھ آتے تو ہم تعاون کرتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ لوگ کسی کیس کی انکوائری کے لیے نہیں آئے تھے۔ ہمارے ایم این ایز، کے پی اور پنجاب کے ایم پی ایز کے بیان حلفی موجود تھے، جنہیں پولیس نے اپنی تحویل میں لے لیا، اس وقت تک ہمارے 10 افراد گرفتار ہو چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کیا پی ٹی آئی پر پابندی حکومت کو مہنگی پڑے گی؟بیرسٹر گوہر کی زبانی
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ رؤف حسن کی طبیعت ناساز تھی، اس لیے میں ان کے ساتھ موجود تھا، پولیس نے مجھ سے کہا کہ آپ کے خلاف کوئی مقدمہ نہیں ہے، آپ جا سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں: کیا سیاسی جماعتوں پر بابندی لگانے سے مسائل حل ہو جائیں گے؟ جاوید لطیف کی زبانی
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ حکومت جو بھی آپریشن کرنا چاہتی ہے، اسے پارلیمنٹ کو اعتماد میں لے کر کرنا چاہیے، ہمیں آپریشن عزم استحکام پر ابھی تک کوئی بریفنگ نہیں ملی۔