راولپنڈی: (سچ خبریں) 9 مئی کے مقدمات میں ضمانتیں کنفرم کرنے والے جج کے خلاف ریفرنس دائر کردیا گیا، جج نے اڈیالہ جیل میں سماعت کے دوران عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی 9 مئی راولپنڈی کے 12 مقدمات میں ضمانت منظور کی تھی۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے انسداد دہشتگردی عدالت راولپنڈی ڈویژن کے جج ملک اعجاز آصف کے خلاف ریفرنس دائر کردیا، جج ملک اعجاز آصف نے نو مئی کے مقدمات کی مزید سماعت سے معذرت کرلی، پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف نو مئی کے کیسز کی سماعت بغیر کارروائی کے 30 اپریل تک ملتوی کردی گئی، دوران سماعت اے ٹی سی راولپنڈی کے جج نے ریمارکس دیئے کہ ’ضمانت لینا میرے لیے الٹا پڑ گیا اور میرے خلاف ہی ریفرنس آگیا ہے‘۔
بتایا گیا ہے کہ پنجاب حکومت پراسیکیوشن نے 9 مئی مقدمات کی سماعت کرنے والے لاہور ہائیکورٹ کے ماتحت انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی کے جج ملک اعجاز آصف پر عدم اعتماد کیا، جس کے بعد جج کے خلاف ریفرنس بھی دائر ہوگیا، جس میں کہا گیا کہ جج ماضی میں پنڈی بار کے عہدیدار رہے ہیں اس لیے ملزمان کو ریلیف دے رہے ہیں۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں تحریک انصاف کی رہنماء اور رکن قومی اسمبلی زرتاج گل نے کہا کہ انسداد دہشتگردی عدالت کے جج ملک آصف اعجاز کے خلاف پنجاب حکومت کی جانب سے ریفرنس دائر کیا گیا ہے، عمران خان شاہ اور محمود قریشی کی دہشت گردی کے مقدمات میں ضمانتیں کنفرم کی تھی انہوں نے شیخ رشید اور دیگر کو بھی ریلیف دیا تھا، ملک میں ایک مثال قائم ہو گئی ہے کہ جو ظلم کےخلاف آواز اُٹھاتا ہے اُس کا گلا دبا دیا جاتا ہے، جو جج فیصلہ کرنے لگتا ہے اُس کےخلاف ریفرنس بھیج دیا جاتا ہے تا کہ لوگوں کو انصاف نہ ملے اور 25 کروڑ عوام بغیر انصاف کے پھرتی رہے۔
اسی حوالے سے بات کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت نے جس نے جج کو لگایا اب کہہ رہی ہے ہمیں اس پر اعتماد نہیں، پنجاب حکومت نے اپنے ہی لگائے جج کے خلاف ریفرنس دائر کردیا ہے، ملک میں قانون کا یہ تو تماشا بن گیا ہے۔ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ جج نے کہا ہے ان کے خلاف ریفرنس آگیا ہے اس لیے سماعت نہیں کی، زندگی میں پہلی بار ایسا ہوا کہ سٹنگ جج کے خلاف ریفرنس دائر ہوا، ریفرنس یہ آیا ہے کہ یہ جج پنجاب حکومت کی جانب سے کیس نہیں سن سکتے، میری سیاسی زندگی کا پہلا واقعہ ہے کہ ایک حاضر سروس جج کےخلاف ریفرنس لایا جا رہا ہے، اس جج کے کردار پر قوم پر فخر ہے، 30 اپریل تک سماعت ملتوی ہوئی ہے۔