سچ خبریں:واشنگٹن میں چینی سفارت خانے کا کہنا ہے کہ بیجنگ سرمائی اولمپکس کا بائیکاٹ کرنے کا وائٹ ہاؤس کا اقدام ایک دکھاوا ہے کیونکہ واشنگٹن کے کسی سیاستدان کو شرکت کی دعوت نہیں دی گئی ہے۔
اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق واشنگٹن میں چینی سفارت خانے کے ترجمان لیو پینگیو نے کہا کہ بائیڈن انتظامیہ کا بیجنگ 2022 کے سرمائی اولمپکس کے بائیکاٹ کا فیصلہ ایک سیاسی کھیل ہے ،اس سے ایونٹ کی کامیابی پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، انہوں نے مزید کہاکہ کسی بھی صورت میں امریکی سیاست دانوں کو کوئی دعوت نامہ نہیں بھیجا گیا تھا، لہذا، اولمپک سفارتی بائیکاٹ کا خیال بالکل بھی معنی نہیں رکھتا۔
انھوں نے کہا کہ اس طرح کی من گھڑت باتیں سیاسی کھیل اور اولمپک چارٹر کے ذریعے مسخ شدہ ہیں، کسی کو ان کی موجودگی یا غیر موجودگی کی بالکل پرواہ نہیں،یادرہے کہ نومبر کے شروع میں چینی وزارت خارجہ نے ایونٹ کی کھیلوں کی نوعیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ بیجنگ سرمائی اولمپکس سیاسی اشاروں اور جوڑ توڑ کا منظر نہیں ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وائٹ ہاؤس کی ترجمان جین ساکی نے چین کے سرمائی اولمپکس میں امریکی عہدہ دار یا سفارتی ایلچی بھیجنے سے انکار کر دیا، وائٹ ہاؤس کی ترجمان نے بیجنگ اولمپکس میں سفارتی ایلچی نہ بھیجنے کے لیے چین کے انسانی حقوق کے ریکارڈ کو مورد الزام ٹھہراتے ہوئے کہاکہ امریکی ٹیم کے چیمپئنز کو ہماری مکمل حمایت حاصل ہے۔ ہم ان کے پیچھے 100% ہیں اور ہم یہیں سے ان کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں، ہم گیمز کے معاملہ میں نہیں پڑیں گے۔