اسلام آباد(سچ خبریں) وفاقی وزیر اسد عمر نے کہاہے کہ حکومت نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ 50سال کے افراد کو بھی کورونا ویکسین لگائی جائے گی ان کا کہنا تھا کہ ملک میں 50 سال کی عمر کے افراد کی کورونا ویکسینیشن کا عمل اپریل سے شروع ہوجائے گا۔
تفصیلات کے مطابق ایک انٹرویو میں انہوں نے بتایا کہ 70 لاکھ کورونا ویکسین کی ڈوز اپریل میں پاکستان پہنچنے کی توقع ہے۔اپریل کے دوسرے ہفتے سے پچاس سال سے زائد عمر کے افراد کی ویکسین کا عمل شروع کر دیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ چین سے سائنو فارم اور کین سینو ویکیسن کی خریداری کی جارہی ہے۔ چین سے پہلے خریدی گئی ویکیسن کی دو کھیپ رواں ماہ کے آخر تک پاکستان پہنچیں گی جبکہ چین سے رواں ماہ 10 لاکھ سائنو فارم ویکسین کی ڈوز آئیں گی۔ پاکستان نے 60 ہزار کین سائینو ویکیسن بھی خریدی ہے۔یورپ کی اپنی مینوفیکچرنگ وہان کی عوام کے لئے پوری نہیں ہو رہی ہے۔
جس کی وجہ سے بھارت پر دباؤ بڑھنے کی وجہ سے ایشیائی ممالک کو دی جانے والی سپلائی متاثر ہو سکتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ قبل ازیں گزشتہ سال گاوی نے پاکستان کو مارچ میں ایک کروڑ ستر لاکھ ویکسین کی خوراکیں فراہم کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن بھارت نے تمام ایشیائی ممالک کو ویکسین برآمد کرنے کا عمل روک دیا ہے۔پاکستان کو بھارت کی جانب سے ملنے والی ویکسین جون تک ملتوی کر دی گئی ہے۔
اسد عمر نے کہا کہ اپریل میں ملنے والی 70 لاکھ خوراکوں میں سے چالیس لاکھ خوراکیں فنش پروڈکٹ ہیں جو تیار خوراکیں ہیں اور لوگوں کو اس کے شاٹ لگائے جائیں گے ،30 لاکھ خوراکیں خام مال کی صورت میں پاکستان کو ملیں گی۔ پیکنگ میں ملنے والی یہ خام مال ویکسین قومی ادارہ صحت کو دی جائے گی۔ جو اس کی حفاظت کی ذمہ دار ہو گی۔
انہوں نے بتایا کہ چین کا وفد پاکستان کے دورے پر ویکسینیشن کی خوراکیں تیار کر کے پیکنگ میں معاونت دے گی۔پاکستان کی طرف سے خریدی جانے والی 60 ہزار کین سائینو ویکسین سنگل شاٹ ویکسین ہوں گی۔یہ ایک خوراک پر مشتمل ویکسین ہے۔یاد رہے پاکستان میں کین سائینو ویکسین کے ٹرائل بھی کیے جا چکے ہیں۔