297 حلقوں پر 8 ہزار 422 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرادیے

?️

اسلام آباد:(سچ خبریں) عمل مکمل ہوگیا جہاں 297 حلقوں سے مجموعی طور پر 8 ہزار 422 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔ الیکشن کمیشن پاکستان کی جانب سے جاری بیان میں کاغذات نامزدگی کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ مخصوص نشستوں پر 793 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے، خواتین کی مخصوص نشستوں پر 623 کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے، اقلیتوں کی مخصوص نشستوں پر 170 کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے۔

الیکشن کمیشن نے صوبے کے مخلتف شہروں سے جمع کرائے گئے کاغذات کے بارے میں بتایا کہ اٹک کے چار حلقوں پر 128 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے، راولپنڈی کے 15 حلقوں پر 499 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے، چکوال کے چار حلقوں پر 100 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے،گجرات کے 7 حلقوں پر 187 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔

الیکشن کمیشن نے کہا کہ سیالکوٹ کے 11 حلقوں پر 420 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے، نارووال کے 5 حلقوں پر 143 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے، گوجرانولہ کے 14 حلقوں پر 468 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے، منڈی بہاوالدین کے چار حلقوں پر 107 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے، حافظ آباد کے 3 حلقوں پر 59 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ سرگودھا کے 10 حلقوں پر 279 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے، خوشاب کے 3 حلقوں پر 57 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے، میانوالی کے چار حلقوں پر 82 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے، بھکر کے چار حلقوں پر 66 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے، چنیوٹ کے چار حلقوں پر 68 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے، فیصل آباد کے 21 حلقوں پر 757 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔

الیکشن کمیشن نے کہا کہ ٹوبہ ٹیک سنگھ کے 6 حلقوں پر 171 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے، جھنگ کے 7 حلقوں پر 155 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے، شیخوپورہ کے 9 حلقوں پر 234 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے، لاہور کے 30 حلقوں پر 1175 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے، قصور کے 9 حلقوں پر 233 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے، اوکاڑہ کے 8 حلقوں پر 228 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔

الیکشن کمیشن نے کہا کہ پاکپتن کے 5 حلقوں پر 122 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے، ساہیوال کے 7 حلقوں پر 166 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے، خانیوال کے 8 حلقوں پر 165 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے، ملتان کے 13 حلقوں پر 353 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے، لودھراں کے 5 حلقوں پر 107 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے، ویہاڑی کے 8 حلقوں پر 206 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری بیان کے مطابق بہاولنگر کے 8 حلقوں پر 223 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے، بہاولپور کے 10 حلقوں پر 191 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے، رحیم یار خان کے 13 حلقوں پر 297 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے، مظفرگڑھ کے 12 حلقوں پر 332 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔

الیکشن کمیشن نے کہا کہ لہیہ کے 5 حلقوں پر 105 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے، ڈیرہ غازی خان کے 8 حلقوں پر 191 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے، راجن پور کے 5 حلقوں پر 168 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔

الیکشن کمیشن نے کہا کہ ملک کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں 30 اپریل کو ہونے والے انتخابات کے لیے 297 حلقوں سے مجموعی طور پر 8 ہزار 422 امیدواروں کی جانب سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے جانے کے بعد کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا عمل مکمل ہوگیا ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 8 مارچ کو 30 اپریل بروز اتوار پنجاب میں صوبائی اسمبلی کے عام انتخابات کے لیے شیڈول جاری کر دیا تھا۔

الیکشن کمیشن پاکستان کی جانب سے جاری شیڈول کے مطابق امیدوار 12 مارچ سے 14 مارچ تک کاغذات نامزدگی جمع کرا سکتے ہیں، تاہم بعد ازاں الیکشن کمیشن نے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی مدت میں 2 روز کی توسیع کرتے ہوئے 16 مارچ کردی تھی۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان کے بیان میں کہا گیا تھا کہ کاغذات نامزدگی کی اسکروٹنی 22 مارچ تک کی جائے گی، اسکروٹنی پر ریٹرننگ افسران کے فیصلوں کے خلاف اپیلیں 27 مارچ تک دائر کی جاسکیں گی، اپیلیٹ ٹریبونل مذکورہ اپیلوں پر فیصلے 3 اپریل تک کرے گا اور امیدواروں کی نظرثانی شدہ فہرست 4 اپریل کو جاری کی جائے گی۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ شیڈول کے مطابق امیدواروں کی انتخابات سے دستبرداری کی آخری تاریخ 5 اپریل مقرر کی گئی ہے جب کہ انتخابی نشان 6 اپریل کو الاٹ کیے جائیں گے، اس کے بعد پنجاب اسمبلی کے لیے پولنگ 30 اپریل کو ہو گی۔

یاد رہے کہ اس سے قبل صدر مملکت نے الیکشن کمیشن کی جانب سے تجویز کردہ تاریخوں پر غور کرنے کے بعد 30 اپریل کو انتخابات کرانے کا اعلان کیا تھا۔

الیکشن کمیشن نے 30 اپریل سے 7 مئی کے دوران پنجاب اسمبلی کے عام انتخابات کرانے کے لیے تاریخ تجویز کی تھی، الیکشن کمیشن نے انتخابات ترجیحاً اتوار کے روز کرانے کی تجویز بھی دی تھی۔

اس سے قبل مارچ کے اوائل میں سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا اسمبلیوں کے انتخابات 90 روز کی مقررہ مدت میں کرائے جائیں، تاہم عدالت عظمیٰ نے الیکشن کمیشن کو اجازت دی کہ وہ پولنگ کی ایسی تاریخ تجویز کرے جو کہ کسی بھی عملی مشکل کی صورت میں 90 روز کی آخری تاریخ سے ’کم سے کم‘ تاخیر کا شکار ہو۔

پنجاب اور خیبر پختونخوا کی اسمبلیاں بالترتیب 14 اور 18 جنوری کو تحلیل ہوئیں، قانون کے تحت اسمبلیاں تحلیل ہونے کے بعد 90 روز کے اندر انتخابات کرانا ہوتے ہیں۔

اس حساب سے 14 اپریل اور 17 اپریل پنجاب اور خیبر پختونخوا اسمبلیوں کے عام انتخابات کے انعقاد کی آخری تاریخ تھی لیکن دونوں گورنرز نے الیکشن کمیشن کی جانب سے پولنگ کی تاریخ مقرر کرنے کی تجویز ملنے کے بعد انتخابات کی تاریخیں طے کرنے کے بجائے الیکشن کمیشن کو اسٹیک ہولڈرز سے مشورہ کرنے کا مشورہ دیا تھا۔

مشہور خبریں۔

So This Is ‘Ginger Beer Co’ Beer and It’s Brewed With Sweet Orange

?️ 26 اگست 2022 When we get out of the glass bottle of our ego

امارات اور سعودی عرب کی یمن کے جنوب میں جھڑپیں: عرب میڈیا

?️ 31 مئی 2023سچ خبریں: متحدہ عرب امارات نے حال ہی میں سعودی عرب اور یمن

مجرموں کی حکومت میں دہشت گردی بڑھ رہی ہے، عمران خان

?️ 13 اکتوبر 2022چار سدہ: (سچ خبریں) سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف

یوکرین کو 1.35 بلین امریکی ڈالر کی مالی امداد

?️ 14 نومبر 2024سچ خبریں: یوکرین کے وزیر اعظم ڈینس شمیگل نے انکشاف کیا کہ

جرمن کی معاشی کمزوری کی وجوہات

?️ 10 اگست 2023سچ خبریں:جرمنی کے وزیر اقتصادیات رابرٹ ہوبیک گیس کے بحران اور مہنگائی

80 سال بعد اخوان المسلمین پر اردن میں پابندی، پس پردہ وجوہات کیا ہیں؟  

?️ 30 اپریل 2025 سچ خبریں:اردن نے اخوان المسلمین سے وابستہ تمام تنظیموں پر پابندی

خیبر پختونخوا بلدیاتی انتخابات میں حکومتی جماعت پر الزامات

?️ 17 دسمبر 2021پشاور (سچ خبریں) خیبر پختونخوا بلدیاتی انتخابات، حکومتی جماعت پر پیسوں کی

جاپان کی امریکہ کے ساتھ دفاعی رہنما اصولوں پر نظرثانی

?️ 18 دسمبر 2022سچ خبریں:جاپان اگلے ماہ Fumio Kishida کے دورہ واشنگٹن کے دوران امریکہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے