اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہم نے آئی ایم ایف کو آج ہی یہ پیغام دیا ہے کہ ہم آپ کے ساتھ نواں جائزہ مکمل کرنا چاہتے ہیں اور ہمیں دائیں اور بائیں سے واضح پیغام دیا گیا ہے کہ ہم پاکستان کے ساتھ ہیں اور پاکستان کے عوام کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے لیکن آئی ایم ایف کے ساتھ اپنا پروگرام مکمل کریں۔
وزیراعظم نے اسلام آباد میں نوجوانوں کے لیے کاروباری اور زرعی قرضوں کے پروگرام کے افتتاح کے بعد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب میں پنجاب میں خادم اعلیٰ کی ذمے داریاں انجام دے رہا تھا تو پنجاب کے اپنے وسائل سے نوجوان بے اور بچیوں کو بلاسود قرضے مہیا کیے جا رہے تھے اور لاکھوں لیپ ٹاپ صرف میرٹ پر پنجاب سمیت ملک بھر میں تقسیم کیے جا رہے تھے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے نوجوانوں کو ان کے کاروبار کے آغاز کے لیے 40ارب روپے کے قرضے تقسیم کیے اور اس کی ریکوری 99 فیصد تھی، اس کے مقابلے میں بینکوں سے جو قرض لیے جاتے ہیں ان میں سے اربون روپے کے قرضے معاف کرائے جاتے ہیں اور قرض معاف کرانے کے ساتھ ان افراد گھروں کے اخراجات، محل اور گاڑیاں اپنی جگہ برقرار رہتی ہیں اس لیے مجھے کوئی شک نہیں کہ ہماری نوجوان نسل کو اگر وسائل مہیا کیے جائیں تو وہ یقیناً پاکستان کو اقوام عالم میں کھویوا ہوا مقام دلوانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔
شہباز شریف نے کہا کہ ہم نے اسٹیٹ بینک اور وزارت خزانہ کی قیادت میں ہم نے بینکوں اور مائیکرو فنانس کمپنیوں کے ذریعے اس منصوبے کو شروع کیا ہے اور وزیراعظم یوتھ پروگرام کے لیے وسائل مہیا کیے ہیں جس کے تحت پانچ لاکھ سے 75 لاکھ تک کی اسکیمیں نوجوانوں کے لیے ہوں گی جس میں پانچ لاکھ تک قرض سود سے پاک ہو گا اور تین سال میں اسے واپس لوٹانا ہو گا۔
ان کا کہنا تھا کہ پانچ سے 15 لاکھ قرض پر پانچ فیصد سود ہو گا اور اس کی واپسی کی مدت سات سال ہو گی اور 15 لاکھ سے 75 پر 7فیصد سود لاگو ہو گا اور یہ قرض 8سال میں واپسی کرنا ہو گا۔
انہوں نے اس کے علاوہ بڑی مشکل سے وسائل اکٹھا کر کے نوجوانوں کے لیے ایک لاکھ لیپ ٹاپ کا بھی پروگرام بنایا ہے جو پورے پاکستان کے بچے اور بچیوں میں میرٹ کی بنیاد پر تقسیم ہوں گے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہم انتہائی کٹھن وقت سے گزر رہے ہیں اور ہم آئی ایم ایف کو آج ہی یہ پیغام دیا ہے کہ ہم آپ کے ساتھ نواں جائزہ مکمل کرنا چاہتے ہیں، ہم تیار ہیں اور آپ کی شرائط کو آپ کے ساتھ بیٹھ کر بات چیت کے بعد طے کرنا چاہتے ہیں تاکہ پاکستان آگے بڑھے کیونکہ ہمیں دائیں اور بائیں سے واضح پیغام دیا گیا ہے کہ ہم پاکستان کے ساتھ ہیں اور پاکستان کے عوام کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے لیکن آئی ایم ایف کے ساتھ اپنا پروگرام مکمل کریں۔
انہوں نے کہا کہ دو ہفتے قبل ہم نے بجلی کی بچت کا جو اعلان کیا تھا، اس کے اوپر ایک صوبے کی حکومت ہائی کورٹ چلی اور ہم نے جو رات میں دنیاں 8 بجے بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا اس پر حکم امتناع لے لیا، اسی طرح شمال میں ایک اور حکومت نے بھی ہمارے فیصلے پر عملدرآمد میں تاخیری حربوں سے کام لیا تاکہ سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کر سکیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ اگر ہمیں پاکستان کو بچانا ہے تو سیاست کو قربان کرنا ہو گا یا سیاسی قیمت ادا کرنی ہو گی، میں ڈنکے کی چوٹ پر اعلان کرنا چاہتا ہوں کہ مسلم لیگ(ن) اور ہماری مخلوط حکومت اپنی ساری سیاسی کمائی پاکستان کو بچانے کے لیے قربان کردے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے 75سال میں ہم نے جو کچھ کیا اس کے نقصانات سب کے سامنے ہیں، میری حکومت، مارشل حکومتوں سمیت تمام حکتوں کے ساتھ ساتھ اس حمام میں سب ننگے ہیں، سب کو اس کی ذمے داری قبول کرنی ہو گی لیکن اب ہمیں ماضی سے سبق سیکھ کر آگے بڑھنا ہو گا۔