اسلام آباد(سچ خبریں) وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ کوشش ہے کہ لاک ڈاؤن کی طرف نہ جانا پڑے اور عید کی 5 چھٹیاں دی جا رہی ہیں انہوں نے کہا کہ حکومت اس معاملے میں سنجیدہ ہے ہم چاہتے ہیں کہ لاک ڈاون نہ لگے اور عوام کو مزیر مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
حکومت اتنی سنجیدہ ہے کہ ہم نے خیبرپختونخوا میں اپنے وزیر کے اوپر ایف آئی آر کردی، یہ 20 سے 22 کروڑ عوام کا ملک ہے یہاں ہر کام ڈنڈا لے کر نہیں کرواسکتے، خود بھی تو عقل کرنی چاہیے، یہ اپنی زندگیوں کا معاملہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت 5 ہزار متاثرین تشویش ناک حالت میں ہیں، اس سے پہلے پیک 3400 تھی یعنی 3400 مریض انتہائی نگہداشت میں گئے تھے اب 5 ہزار لوگ گئے ہیں، اگر ہم ایک سال پہلے وہ اقدامات نہ کیے ہوتے جو اس حکومت نے کیے ہیں تو ہماری حالت بھی تقریباً بھارت کی طرح ہوتی۔انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کی حکومت نے مردان میں مکمل لاک ڈاؤن کیا ہے جہاں کووڈ کی شرح 40 فیصد کے قریب پہنچ گئی ہے۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ قریبی شہروں کو شدید خطرات لاحق ہیں، اسی لیے حکومت نے مردان میں کل مکمل لاک ڈاؤن کردیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی سربراہی میں ہوئے این سی او سی کے گزشتہ اجلاس آرمی چیف اور دیگر اسٹیک ہولڈرز شریک تھے، جس میں وزیراعظم کی طرف سے ہدایت کی گئی تھی کہ ہمیں مکمل لاک ڈاؤن کرنا پڑے تو پھر ہمیں پوری تیاری کرنی پڑے گی ضروری اشیا کی فراہمی متاثر نہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ کوشش ہے کہ لاک ڈاؤن کی طرف نہ جانا پڑے، اس دفعہ عید کی 5 چھٹیاں بھی کی جا رہی ہے جو ملاکر اس سے زیادہ ہوں گی تاہم اس کا فائدہ ہوگا۔