نیو یارک (سچ خبریں) اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیراکرم نے کہا ہے کہ کشمیر اور فلسطین کے لوگ حق خود ارادیت سے اب بھی محروم ہیں، مشرق وسطیٰ اور اس کے اطراف علاقوں میں اس وقت تک پائیدار امن قائم نہیں ہوگا جب تک فلسطین اور کشمیر کے عوام غیرملکی قبضے میں مشکلات کا سامنا کرتے رہیں گے۔
گزشتہ روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر بحث کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس طرح کے ظلم و جبراور ناانصافیوں کے خاتمہ اوردہشت گردی کو شکست دینے کی ضرورت ہے۔
منیراکرم کا کہنا تھا کہ استعمار کا خاتمہ اقوام متحدہ کے نامکمل ایجنڈے کا حصہ ہے، کشمیر پر بھارتی قبضہ جدید دور کی نوآبادیات کا بدترین مظہر ہے، یواین چارٹر کے پہلے آرٹیکل میں حق خودارادیت کی اہمیت تسلیم شدہ ہے۔
پاکستانی مندوب نے کہا کہ محکومیت، تسلط اور استحصال کے تابع کرنا یواین چارٹر کے خلاف ہے، کشمیر میں3.4ملین سے زائد جعلی ڈومیسائل جاری کیے گئے، مقبوضہ کشمیر میں زمینوں پر قبضہ نسل کشی کے مترادف ہے۔
منیراکرم نے مطالبہ کیا کہ ڈی کالونائزیشن پرعمل درآمد کیا جائے، 1946کے بعد سے80سابقہ کالونیوں نے آزادی حاصل کی، فلسطین اور جموں وکشمیر کے لوگ اب بھی حق خودارادیت سے محروم ہیں، پاکستان “امن وسلامتی اور تحفظ” کے عنوان سے اجلاس کی میزبانی کرے گا۔انہوں نے کہا کہ حالیہ دہائیوں میں انتہا پسندی اور دہشت گردی میں اضافہ کی بڑی وجہ فلسطینیوں، کشمیریوں اور دیگر مقبوضہ مسلم آبادیوں پر ظلم و جبرہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ فلسطینی، اسرائیلی تنازعہ کا واحد حل دو ریاستی حل ہے جس میں ایک خودمختار اور قابل عمل فلسطینی ریاست کا قیام شامل ہے جس کا دارلحکومت مشرقی بیت المقدس ہو۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ فلسطین میں اسرائیلی کارروائیاں سلامتی کونسل کی قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہیں۔
انہوں نے کہا اسرائیلی آبادی کاری کے لیے فلسطینی زمینوں اور جائیدادوں پراسرائیلی قبضہ، نہتے اور معصوم فلسطینی بچوں، خواتین اور نوجوانوں پر تشدد ، غزہ کی بندش اور مسجدالاقصی کی بے حرمتی کی جارہی ہے۔منیر اکرم نے کہا کہ فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کے لیے فلسطینی جدوجہد جائز ہے ، فلسطینی عوام پر اسرائیلی جبر ناجائز اور غیرقانونی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب تک اسرائیلی کا قبضہ ہے ، فلسطین میں امن قائم نہیں ہو گا ، فلسطینی عوام اور ان کی مستقبل کی ہر نسل اپنی آزادی،بنیادی حقوق اور اپنے حق خود ارادیت کے لیے ثابت قدم اور پرعزم رہے گی۔