کریمہ بلوچ کی میت کو لے کر اپوزیش کا حکومت پر حملہ

کریمہ

🗓️

کریمہ بلوچ کی میت کو لے کر اپوزیش کا حکومت پر حملہ

بلوچستان (سچ خبریں) بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل (بی این پی-ایم) کے سینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمال دینی نے کینیڈا کے شہر ٹورنٹو میں مردہ پائی جانے والی بلوچ سیاسی کارکن کے جنازے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ کریمہ بلوچ کی میت کو ائیر پورٹ سے اغوا کر لیا گیا تھا۔

سینیٹ کے اجلاس میں ڈاکٹر جہانزیب جمال دینی نے کہا کہ بلوچستان میں سب کریمہ بلوچ کی نماز جنازہ ادا کرنا چاہتے تھے لیکن سیکیورٹی ایجنسیاں ایک میت سے خوفزدہ تھیں۔

انہوں نے بتایا کہ مکران میں نیٹ ورک بند کرے دیے گیے اور اجازت نہیں دی گئی کہ کریمہ بلوچ کی میت کے ساتھ کوئی اس کی قبر تک جا سکے۔

سینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمال دینی نے کہا کہ کریمہ بلوچ کی غائبانہ نماز جنازہ پورے ملک میں پڑھی گئی اور ان کی بزور شمشیر تدفین کی گئی۔انہوں نے سینیٹ میں کہا کہ کریمہ بلوچ کی والدہ کی آنکھوں میں تھے کہ اس کو آخری دیدار کی اجازت نہیں دی گئی۔

سینیٹر نے میڈیا پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اینکر اور میڈیا والے بکے ہوئے ہیں کیونکہ کسی نے خبر تک نشر نہ کی جبکہ صوبائی حکومت کو اعتماد میں لیے بغیر مکران میں کرفیو لگا دیا گیا۔

سینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمال دینی نے کہا کہ کریمہ بلوچ لڑنے یا مکران فتح کرنے نہیں آئی تھی لیکن آپ ‘شہید’ کے تابوت سے بھی خوفزدہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج بلوچستان میں شٹر ڈاؤن ہے، اس طرح لوگ نفرت کرتے جائیں گے اور کیا وجہ ہوسکتی ہے کہ بلوچستان کے لوگ آپ سے متنفر ہوتے جا رہے ہیں۔

سینیٹر نے کہا کہ اخلاقی طور پر ہر کسی پر فرض ہے کہ خاتون کی لاش کی بے حرمتی پر آواز اٹھائے۔

اس معاملے پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر فدا محمد خان نے اپوزیشن کو مخاطب کرکے کہا کہ کریمہ بلوچ کی میت پر تو سیاست نہ کریں۔

انہوں نے کہا کہ خاتون کا جنازہ ہوا ہے جبکہ کریمہ بلوچ کا جنازہ سیاست کے لیے لیاری لے جانا چاہتے تھے۔فدا محمد خان نے کہا کہ کینڈا کی حکومت نے کہا کہ کریمہ بلوچ کا قتل نہیں ہوا بلکہ موت طبی تھی تو حکومت اسے قتل کیوں کہہ رہی ہے۔

بلوچستان عوامی پارٹی کے سینیٹر انوار الحق کاکڑ نے سینیٹ کے اجلاس میں کہا کہ بلوچ سیاسی رہنما کریمہ بلوچ نے راکھی بند پر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے مدد کی اپیل کی تھی اور مرحومہ پاکستان کو ختم کرنے پر یقین رکھتی تھیں۔انہوں نے کہا کہ کریمہ بلوچ کی آبائی علاقے میں تدفین کی گئی جبکہ تدفین میں سندھ پولیس نے لیڈ لی۔

انوار الحق کاکٹر نے کہا کہ کریمہ بلوچ کی میت کو پولیس سکیورٹی میں لے کر قبرستان تک لیکر گئے کیونکہ کوئی بھی ناخوشگوار واقع پیش آ سکتا تھا۔مزیدپڑھیں: کینیڈین پولیس کی تحقیقات مکمل، کریمہ بلوچ کی موت کو ’غیرمجرمانہ‘ قرار دے دیاانہوں نے سینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمال دینی کے مؤقف کر تردی کی کہ کریمہ بلوچ کی میت کو کسی نے اغوا نہیں کیا۔

سینیٹر انوار الحق کاکٹر نے کہا کہ کریمہ بلوچ اور ان کے رفقا نے پاکستان کے خلاف اعلان جنگ کیا اور ہتھیار اٹھایا۔

انہوں نے کہا کہ اگر اپ کہتے ہیں کہ کریمہ بلوچ کی موت میں پاکستانی ریاست کا ہاتھ ہے تو بات کریں، ساجد کا سوئیڈن میں انتقال ہوا تو اسے بھی ریاست پاکستان کے خلاف استعمال کرنے کی کوشش کی گئی۔

سینیٹر نے کہا کہ پاکستان کی سرزمین پر جو تشدد کرتا ہے ہم اس کی مذمت کرتے ہی۔انہوں نے کہا کہ کریمہ بلوچ کے لیے لفظ شہادت کا استعمال ہو رہا ہے جیسے ان کی کسی نے جان لے لی ہے۔

خیال رہے کہ ٹورنٹو پولیس نے لاپتا ہونے کے بعد مردہ پائی گئیں بلوچ سیاسی کارکن کریمہ بلوچ کی موت کو ’نان کریمنل‘ (غیر مجرمانہ) قرار دے دیا تھا۔

بلوچستان سے تعلق رکھنے والی کریمہ بلوچ جو کریمہ محراب کے نام سے بھی جانی جاتی تھی وہ ٹورنٹو کے ڈاؤن ٹاؤن واٹر فرنٹ ایریا سے لاپتا ہوگئی تھیں۔

کریمہ بلوچ ایک معروف اسٹوڈنٹ آرگنائزر تھیں جنہوں نے بلوچستان کے حقوق کے لیے مہم چلائیں اور بعد ازاں دھمکیاں ملنے پر وہ کینیڈا منتقل ہوگئیں، ان کا نام 2016 کی بی بی سی کی 100 متاثر کن اور اثر رکھنے والی خواتین میں شامل کیا گیا تھا۔

ان کی ٹوئٹر پروفائل کے مطابق کریمہ بلوچ، بلوچ اسٹوڈنٹ آرگنائزیشن-آزاد اور بلوچ نیشنل فرنٹ (بی این ایف) بلوچستان کی سابق چیئرپرسن تھیں، وہ بلوچ حقوق اور لاپتا افراد کے لیے فعال مہم جو تھیں۔

علاوہ ازیں سینیٹ میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینیٹر بہرمند خان تنگی کی جانب سے پیش کردہ قرارداد منظور کرلی گئی جس میں نشہ کے عادی افراد کے لیے ہر ضلع میں بحالی مراکز بنائے جائیں۔

اس حوالےسے وفاقی وزیر انسداد منشیات اعجاز احمد شاہ نے بتایا کہ نشے کے عادی افراد مجرم نہیں بلکہ مریض ہیں جبکہ نشہ ور چیزیں سپلائی کرنے والے مجرم ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ملک میں 50 لاکھ افراد نشے کے عادی ہیں اور 2 ماہ میں پنجاب کے ہر ضلع میں نشہ کی لت سے بحالی کے مرکز قائم ہونا شروع ہو جائیں گے۔

اعجاز احمد شاہ نے بتایا کہ ملک میں 33 فیصد ذہنی مریض نشے کی وجہ سے ہیں اور خدشہ ہے کہ 2030 تک 50 فیصد ذہنی مریض نشہ کی وجہ سے ہوں گے۔

مشہور خبریں۔

مغربی کنارے میں 7 اکتوبر سے اب تک 500 سے زائد فلسطینی شہید

🗓️ 6 جون 2024سچ خبریں: اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے غزہ

جنگ بندی میں توسیع کی توقع نہیں ہے: یمنی نائب وزیر خارجہ

🗓️ 27 جون 2022سچ خبریں:    یمن کے نائب وزیر خارجہ حسین العزی نے عارضی

2018 کے سینیٹ انتخابات میں رقم وصول کرنے کی ویڈیو آئی سامنے

🗓️ 9 فروری 20212018 میں ہونے والے سینیت انتخابات کے ٹریڈنگ کی ویڈیو سامنے آئی

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کی وکلا تنظیموں کو اہم ہدایات جاری کی ہیں

🗓️ 12 فروری 2021اسلام آباد(سچ خبریں) ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے وکلا تنظیموں، پاکستان

یوکرین پر لگنے والے روسی میزائل اورشنیک نے کیا نقصان کیا ہے؟پینٹاگون کا بیان

🗓️ 27 نومبر 2024سچ خبریں:پینٹاگون کی معاون ترجمان نے انکشاف کیا ہے کہ امریکہ اب

صہیونی مغربی کنارے میں ملک گیر انتفاضہ سے خوفزدہ

🗓️ 20 جنوری 2024سچ خبریں: 2007 سے غزہ کی پٹی میں فلسطینی مزاحمت کی منظم سرگرمیوں

سندھ میں رات 8 بجے کے بعد ہو گا سخت کرفیو

🗓️ 24 مئی 2021سندھ (سچ خبریں) حکومتِ سندھ نے صوبے میں کورونا وائرس کا پھیلاؤ

افغانستان میں داعش کو بڑھانے کے لیے امریکی کوششوں کا ایک نیا دور

🗓️ 27 اکتوبر 2021سچ خبریں: امریکہ کی شکست اور افغانستان سے اس کے مکروہ انخلاء کے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے