اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان میں مقیم چینی باشندوں کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کی جائے گی اور اس حوالے سے جامع پلان ترتیب دیا گیا ہے۔
ایسوسی ایٹ پریس آف پاکستان (اے پی پی) کے مطابق وزیراعظم ہاؤس سے جاری ہونے والی پریس ریلیز میں بتایا گیا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت پاکستان اور چین کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے حوالے سے جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزراء کی جانب سے پاکستان چین دوطرفہ معاشی تعلقات کے حوالے سے تجاویز پیش کی گئیں۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان چین کے ساتھ ترجیحی بنیادوں پر زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور توانائی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کا خواہاں ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین، پاکستان کی معاشی ترقی میں اہم شراکت دار ہے اور ہم چین میں پاکستانی مصنوعات کی برآمدات میں اضافے کے خواہاں ہیں۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ حکومت چینی صنعت کاروں اور سرمایہ کاروں کو ہرممکن سہولیات فراہم کرے گی، پاکستان میں مقیم چینی باشندوں کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کی جائے گی، چینی شہریوں کی سیکیورٹی کے حوالے سے جامع پلان ترتیب دیا گیا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ چینی انڈسٹری خصوصاً چینی ٹیکسٹائل انڈسٹری کو پاکستان میں صنعتیں لگانے کی دعوت دیتے ہیں، چینی تعاون سے گوادر بندرگاہ کو لاجسٹکس کا حب بنایا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ سی پیک کے اگلے مرحلے کے حوالے سے بھرپور تیاری کر رہے ہیں، ایگری کلچر ڈیمانسٹریشن زونز کا قیام سی پیک کے اگلے مرحلے کے حوالے سے اہم منصوبہ ہو گا۔
اجلاس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان ، وفاقی وزیر اقتصادی امور احد چیمہ، وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات عطا تارڑ ، وزیر پیٹرولیم مصدق ملک، وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین ، وفاقی وزیر پاور اویس احمد خان لغاری، وفاقی وزیر بحری امور قیصر احمد شیخ، وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام شزا فاطمہ ،وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن جہانزیب خان اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔
خیال رہے کہ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی صدارت میں ہونے والے ایک اجلاس میں چینی باشندوں کی سیکیورٹی کے لیے چلاس میں سیف سٹی پراجیکٹ لگانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا تھا کہ سی پیک کی شکل میں پاک چین تعاون جاری ہے اور رہے گا، میں یہ تصدیق کرنا چاہتا ہوں کہ بشام میں چینی شہریوں پر حملے میں افغانستان کی سرزمین استعمال ہوئی ہے جس پر ہمیں تشویش ہے۔