لاہور(سچ خبریں)قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس( ر) جاوید اقبال نے منگل کے روز میگا کرپشن مقدمات میں ہونیوالی پیشرفت کا جائزہ لینے کیلئے نیب لاہور بیورو کا دورہ کیا۔ اس موقع پر نیب لاہور کے ڈائریکٹر جنرل نے کمبائنڈ انویسٹی گیشن ٹیموں کے ہمراہ چیئر مین نیب کو میگا کرپشن مقدمات پر جامع بریفنگ دی۔
چیئر مین نیب جلد متعدد ہا وسنگ سوسائٹیوں سے برآمد کئے گئے 1 ارب سے زائد مالیت کے چیکس دورانِ تقریب متاثرین کے حوالے کرینگے۔بریفنگ کے دوران نیب آفیسران سے مخاطب ہوتے ہوئے جسٹس (ر)جاوید اقبال نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ نیب کیسز کی تحقیقات کو کسی بھی دبا ویا اثر سے مبرا ہو کر صرف اور صرف میرٹ کی بنیاد پر جاری رکھا جائے۔
انہوں نے کہا کہ نیب ایک قومی ادارہ ہے جسکی وابستگی پاکستان اور پاکستان کے عوام اور انکے مفادات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نیب کا کام بدعنوانی کیخلاف ہر حالت میں متحرک رہنا ہے اور نیب اپنے لائحہ عمل پر عملی طور پر عمل پیرا ہے۔ نیب ریفرنسز کے حوالہ سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گذشتہ 5 سالوں کے دوران نیب نے 1405 ملزمان کو معزز عدالتوں سے سزائیں دلوائی ہیں جو نیب کے آپریشنل و پراسیکیوشن ونگ کی کامیابی کا عملی مظاہرہ ہے۔ نیب لاہور بیورو کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گذشتہ سالوں کے دوران نیب لاہور کے اقدامات و ریکوریوں نے نیب کی مجموعی کارکردگی پر مثبت اثرات مرتب کئے ہیں۔
چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب انسداد بدعنوانی کا اعلی ترین قومی ادارہ ہے جسکے تمام اقدامات ہمیشہ آئین و قانون کے تابع رہتے ہوئے سرانجام دیئے جاتے ہیں۔ نیب کی کارکردگی کو متعدد قومی اور بین الاقوامی اداروں نے نہ صرف سراہا ہے بلکہ نیب کو اقوام متحدہ کے انسداد بدعنوانی کنونشن کے تحت پاکستان کا فوکل ادارہ بھی قرار دیا گیا ہے۔