?️
لاہور:(سچ خبریں) لاہور کی مقامی عدالت نے ترقیاتی منصوبوں میں مبینہ کرپشن اور اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے کے مقدمے میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کو کرپشن کے مقدمے سے بری کر دیا۔
ضلع کچہری لاہور میں جوڈیشل مجسٹریٹ غلام مرتضی ورک نے اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ پنجاب کی جانب سے پرویز الہٰی کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر سماعت کی۔
سماعت کے لیے گزشتہ روز گرفتار کیے گئے چوہدری پرویز الہٰی کو بکتر بند گاڑی میں عدالت تک پہنچایا گیا جہاں وہ سہارے کے ساتھ اندر گئے۔
اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ پنجاب نے عدالت سے چوہدری پرویز الٰہی کا 14 روزہ جسمانی ریمانڈ دینے کی استدعا کی۔
سرکاری وکیل غلام صلاح الدین نے مؤقف اختیار کیا کہ چوہدری پرویز الٰہی سے تفتیش کرنا درکار ہے، انہوں نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے خزانے کو نقصان پہنچایا۔
انہوں نے مزید کہا کہ دستاویزات ریکور کرنی ہیں اور دیگر شریک ملزمان کی گرفتاری بھی کرنی ہیں، جو ادائیگیاں ہوئی وہ اور جو جو کمیشن لیا گیا اسے بھی ریکور کرنا ہے۔
سرکاری وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ بوگس کمپنیوں کو غیر قانونی طور پر ادائیگیاں کی گئی، پراجیکٹ کو منظوری سے پہلے جاری کر دیا گیا، بولیاں بھی منظوری سے پہلے مانگی گئیں۔
سرکاری وکیل کے پرویز الہی کی جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر دلائل مکمل ہونے کے بعد اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کے وکیل نے دلائل کا آغاز کیا۔
وکیل اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ نے کہا کہ 17، 22 اور 57 کلومیٹر کی سڑکوں کی تعمیر و مرمت میں بوگس ادائیگیاں کی گئی ہیں۔
انہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ لالہ موسی، سمیت دیگر علاقوں میں سڑکوں کی تعمیر مرمت کے غیر قانونی ٹھیکے دیے گئے۔
سرکاری وکیل نے استدعا کی کہ چوہدری پرویز الہٰی سے مزید تفتیش درکار ہے عدالت جسمانی ریمانڈ فراہم کرے۔
وکیل پرویز الہٰی رانا انتظار نے کہا کہ ’تمام منصوبوں سے متعلق فنڈز مختص کرنے سے لے کر جاری کرنے تک کی تمام دستاویزات موجود ہیں‘۔
وکیل نے کہا کہ فرضی اور بوگس کاغذات تیار کرنے کا الزام لگایا گیا ہے لیکن ایک بھی بوگس کاغذ عدالت میں پیش نہیں کیا گیا، یہ تو جو ان کی بات نہ مانے اس کے خلاف کیس کر دیتے ہیں۔
ایڈووکیٹ انتظار حسین کا مزید کہنا تھا کہ ’انہوں نے بڑی کوشش کی آپ کو تبدیل کروانے کی کیونکہ آپ ان کے لیے اچھے نہیں ہیں‘۔
فاضل جج نے کہا کہ میرے پاس فائل آنی ہے، آپ لوگوں کے دلائل سننے کے بعد قانون کے مُطابق فیصلہ کر دینا ہے، میں نے فیصلے میں اپنی طرف سے کوئی چیز نہیں ڈال دینی تھی۔
وکیل پرویز الہٰی نے کہا کہ اب تو اینٹی کرپشن والے نیا قانون لا رہے ہیں، جج بھی ان کا اپنا افسر ہوا کرے گا، جس پر جج نے کہا کہ ان کی اپنی مرضی ہے جو مرضی کریں۔
وکیل نے دلائل دیتے ہوئے مزید کہا کہ 17 جنوری 2023 کو 36 کروڑ کی ادائیگی ہوئی اس وقت محسن نقوی وزیر اعلی تھے تو ان کو بھی پکڑیں، اینٹی کرپشن کا افسر ٹیکنیکل انکوائری کر رہا ہے جو قانونی ہے، ٹیکنیکل رپورٹ ایس این ڈبلیو ہی تیار کر سکتا ہے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ کیا ڈیپوٹیشن پر کسی ڈپارٹمنٹ سے آیا ہوا بندہ اپنے مین ڈپارٹمنٹ سے متعلق انکوائری کر سکتا ہے؟
اینٹی کرپشن کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ حکومت کسی بھی معاملے کی انکوائری رولز کے تحت شروع کر سکتی ہے، قانونی طریقہ کار اختیار کر کے چوہدری پرویز الٰہی کو گرفتار کیا گیا۔
عدالت نے استفسار کیا کہ جب بجٹ منظور ہوتا ہے تو کیا اسی وقت یہ طے نہیں کیا جاتا کہ اتنے فنڈز فلاں ضلع کے لیے ہیں؟ جس پر اینٹی کرپشن کے وکیل نے بتایا کہ کس ضلع کو کتنا فنڈ دینا ہے یہ کابینہ کا اختیار ہے۔
بعدازاں جوڈیشل مجسٹریٹ غلام مرتضی ورک نے فریقین کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد چوہدری پرویز الہٰی کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
بعد ازاں، عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے چوہدری پرویز الہی کو کرپشن کے مقدمے میں بری کردیا۔
خیال رہے کہ صدر پی ٹی آئی چوہدری پرویز الہٰی کی رہائش گاہ کا ایک ہفتے تک جاری رہنے والے محاصرے کے بعد یکم جون کو انسداد بدعنوانی اسٹیبلشمنٹ کی ایک ٹیم اور پولیس نے انہیں گرفتار کرلیا تھا۔
اے سی ای کے مطابق پرویز الہٰی اختیارات کے ناجائز استعمال اور ترقیاتی فنڈز میں غبن سے متعلق کیس میں مطلوب تھے۔
نگراں وزیر اطلاعات پنجاب عامر میر نے دعویٰ کیا تھا کہ پی ٹی آئی رہنما نے گرفتاری کے خلاف مزاحمت کی تاہم پولیس نے ان کی گاڑی کی اگلی کھڑکی توڑ کر انہیں گرفتار کرلیا۔
گرفتاری کے بعد سروسز اسپتال میں سابق وزیراعلیٰ کا میڈیکل ٹیسٹ کیا گیا تھا، پرویز الٰہی نے اے سی ای کو بتایا کہ وہ دل کے مریض ہیں اور انہوں نے انسداد بدعنوانی اسٹیبلشمنٹ سے اپنے ذاتی معالج کو بلانے کی درخواست کی تھی۔
معلوم ہوا ہے کہ پرویز الہٰی پر 9 مئی کے واقعات کے پیش نظر پی ٹی آئی چھوڑنے کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔
اس سے قبل اپریل کے اختتام پر بھی اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کی ٹیم نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کی گلبرگ رہائش گاہ پر چھاپہ مارا تھا جس کے دوران گھر کا مرکزی گیٹ توڑنے کے لیے بکتر بند گاڑی کا استعمال کیا تھا۔
تاہم پولیس اور اے سی ای انہیں گرفتار کرنے میں ناکام رہی، البتہ چھاپے کے دوران اہلکار چوہدری شجاعت حسین کی رہائش گاہ میں بھی داخل ہوئے، اس دوران مزاحمت پر کچھ افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔
مشہور خبریں۔
عراق صیہونی جرائم کو بے نقاب کرنے کے لیے بین الاقوامی میڈیا اتحاد کے قیام کے لئے کوشاں
?️ 4 جون 2024سچ خبریں: عراقی انفارمیشن اور کمیونیکیشن آرگنائزیشن کے سربراہ نے غزہ میں
جون
مونس الہٰی پر منی لانڈرنگ کا مقدمہ کالعدم قرار دینے کےخلاف اپیل، ایف آئی اے سے ریکارڈ طلب
?️ 15 دسمبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) سپریم کورٹ نے سابق وفاقی وزیر اور سابق
دسمبر
جعلی بینک اکاؤنٹس کیس: فریال تالپور سمیت 14 ملزمان بری، صدر زرداری اور دیگر ملزم قرار
?️ 26 جنوری 2025کراچی: (سچ خبریں) بینکنگ کورٹ نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں پیپلز
جنوری
ہمیں اپنی معیشت ٹھیک کرنے کیلئے انقلابی سرجیکل آپریشن کرنا ہوگا، وزیراعظم
?️ 4 اگست 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت کو
اگست
ہم ایران کے ساتھ اپنی سرحدوں کی حفاظت کے لیے پرعزم ہیں: پاکستان
?️ 19 جنوری 2023سچ خبریں:آج اسلام آباد میں اپنی ہفتہ وار نیوز کانفرنس کے دوران
جنوری
اقوام متحدہ اسرائیل کو روکے: لبنان
?️ 25 فروری 2022سچ خبریں:لبنانی صدر نے UNFIL کے کمانڈر کے ساتھ ملاقات میں کہا
فروری
نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ پر فواد چوہدری کا رد عمل سامنے آگیا
?️ 1 فروری 2022اسلام آباد(سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات
فروری
صیہونیوں کا ایک نئا گروہ فلسطینیوں کے ہاتھوں گرفتار
?️ 9 اکتوبر 2023سچ خبریں:اس تناظر میں انہوں نے زور دے کر کہا کہ فلسطینی
اکتوبر