پشاور: (سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے سپریم کورٹ کے بعد پشاور ہائیکورٹ سے بھی الیکشن کمیشن کے خلاف دائر توہین عدالت کی درخواست واپس لے لی۔
واضح رہے کہ 10 جنوری کو پشاور ہائی کورٹ نے انتخابی نشان کیس میں الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کو ’بلے‘ کے نشان پر الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی تھی۔
عدالت نے مختصر فیصلے کے 3 پوائنٹس سناتے ہوئے ریمارکس دیے تھے کہ الیکشن کمیشن کا 22 دسمبر کا فیصلہ غیر آئینی ہے، پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کا سرٹیفیکیٹ ویب سائٹ پر جاری کیا جائے، پی ٹی آئی ’بلے‘ کے نشان کی حقدار ہے، بلا بطور انتخابی نشان دیا جائے۔
11 جنوری کو پی ٹی آئی نے پارٹی سرٹیفکیٹ الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر شائع نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کے خلاف پشاور ہائی کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کی تھی جسے سماعت کے لیے مقرر کردیا گیا تھا۔
توہین عدالت کی درخواست قاضی انور اور شاہ فیصل الیاس کے وساطت سے دائر کی گئی تھی۔
12 جنوری کو پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت میں پشاور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو 16 جنوری تک جواب جمع کرنے کا نوٹس جاری کیا تھا۔
پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا، 14 جنوری کو سپریم کورٹ نے تحریک انصاف کو ’بلے‘ کا انتخابی نشان واپس کرنے کے پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف الیکشن کمیشن کی جانب سے دائر درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے الیکشن کمیشن کا فیصلہ درست اور پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا تھا، جس کے بعد پی ٹی آئی ’بلے‘ کے انتخابی نشان سے محروم ہوگئی تھی۔
بعدازاں آج 15 جنوری کو سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کے خلاف پی ٹی آئی کی توہین عدالت کی درخواست واپس لینے پر نمٹادی۔