کراچی(سچ خبریں) پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز نے قبل از وقت ریٹائر ہونے والے ملازمین کے حق میں اہم اعلان کرتے ہوئے کہا کہ رضاکارانہ علیحدگی اسکیم (وی ایس ایس) کے تحت قبل از وقت ریٹائر ہونے والے تقریباً 2 ہزار ملازمین کے واجبات کی ادائیگی آئندہ ہفتے سے شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پی آئی اے کا بیان احتجاجی ملازمین کے ان الزامات کے ایک روز بعد سامنے آیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ وی ایس ایس واجبات کی عدم ادائیگی کی وجہ سےسخت دباؤ کا شکار 2 ملازمن ہارٹ اٹیک سے انتقال کر گئے۔ساتھ ہی انہوں نے چیف جسٹس پاکستان سے ان کے ‘معاشی قتل’ پر از خود نوٹس لینے کا مطالبہ بھی کیا تھا۔
پی آئی کے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا کہ کراچی میں نیشنل بینک آف پاکستان میں ایئرلائن کا ایک خصوصی اکاؤنٹ کھولا گیا ہے جس کو اکاؤنٹنٹ جنرل پاکستان (اے جی پی) کا زونل آفس کنٹرول کرے گا۔
بیان میں یہ بھی بتایا گیا کہ مذکورہ اکاؤنٹ میں فنڈز منتقل کیے جاچکے ہیں، پی آئی اے وزارت ہوا بازی اور اے جی پی کے تعاون سے آئندہ ہفتے سے ادائیگیوں کا آغاز کرے گی۔
خیال رہے کہ تقریباً 2 ہزار پی آئی اے ملازمین نے 31 دسمبر 2020 کو ختم ہونے والی وی ایس ایس سہولت سے فائدہ اٹھایا تھا اور ایئرلائن انتظامیہ نے 31 جنوری تک تمام واجبات کلیئر کرنے کا وعدہ کیا تھا۔
ایئرلائن نے حساب لگایا تھا کہ اسے ملازمین کے واجبات ادا کرنے کے لیے 9 ارب 80 کروڑ روپے درکار ہیں جو اس نے وفاقی حکومت سے جاری کرنے کی درخواست کی تھی۔
بیان میں بتایا گیا کہ وفاقی کابینہ سے منظوری ملنے کے بعد وزارت خزانہ نے 9 ارب 60 کروڑ روپے جاری کیے تھے تاہم یہ فنڈز اکاؤنٹنٹ جنرل پاکستان (اے جی پی) کے آڈٹ سے مشروط تھے۔جس پر پی آئی اے نے اس اقدام کے باعث ملازمین کو ادائیگیوں میں ہونے والے ممکنہ تاخیر پر سخت تحفظات کا اظہار کیا تھا۔
دوسری جانب وی ایس ایس اسکیم سے مستفید ہونے والے ملازمین نے اب تک تنخواہیں یا ریٹائرمنٹ کے واجبات نہ ملنے پر پی آئی اے وی ایس ایس کمیٹی کے پلیٹ فارم سے 15 اور 16 فروری کو کراچی اور اسلام آباد میں اس تاخیر کے خلاف احتجاج کیا تھا۔چنانچہ ایک اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں سی ای او پی آئی اے اور سیکریٹری ہوا بازی شریک ہوئے۔
اجلاس میں ہونے والے فیصلے کے نتیجے میں حالیہ اقدام سامنے آیا جس کے نتیجے میں آئندہ ہفتوں سے ملازمین کو ادائیگیاں ممکن ہوں گی۔