لاہور(سچ خبریں)اطلاعات کے مطابق وزیراعلیٰ عثمان بزدار کے ہیلی کاپٹر کو ان کے پی ایس او حیدر علی کے دوستوں نے لاہور سے فیصل آباد جانے کے لیے مبینہ طورپر استعمال کیا سوشل میڈیا ان کی تصاویر اور ویڈیوز بھی وائرل ہوئی ہیں یہ خبر پھیلتے ہی وزیراعلیٰ کے ترجمان نے واقعہ کی تردید کرتے ہوئے دعوی کیا کہ فیصل آباد کے لیے ہیلی کاپٹر کی کوئی پرواز نہیں ہوئی تھی اور یہ خبر جعلی ہے۔
ترجمان نے واضح کیا کہ پی ایس او کے دوستوں نے صرف ہیلی کاپٹر کے ساتھ تصاویر کھینچیں اور کہیں بھی سفر کرنے کے لیے استعمال نہیں کیا۔
پرنسپل سیکریٹری برائے وزیراعلیٰ طاہر خورشید سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ ہیلی کاپٹر کے لاگ بک سے ڈیٹا چیک کیا جارہا ہے علاوہ ازیں انہوں نے مزید کہا کہ ’ یہ واقعہ شاید 2 برس پرانا ہے‘۔
حیدر علی نے کہا کہ وہ ہیلی کاپٹر کو وزیراعلیٰ کی اجازت کے بغیر اس کے ہینگر سے کبھی باہر نہیں لا سکتے اور پرواز کے لیے متعدد اجازتیں درکار ہوتی ہیں۔
انہوں نے اصرار کیا کہ ابتدائی تحقیقات کی رپورٹ سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ ’ہیلی کاپٹر فیصل آباد نہیں گیا‘انہوں نے ڈان کو بتایا کہ 2سال قبل اس کے قریبی رشتے دار کے دوستوں نے ہیلی کاپٹر کے اندر اور باہر سیلفیاں لی تھیں۔
ہیلی کاپٹر سے لاہور کے فضائی نظارے کو ظاہر کرنے والی ویڈیوز کے بارے میں حیدر علی نے کہا کہ یہ کچھ لوگوں کی پنجاب حکومت کو بدنام کرنے کی سازش ہے۔
حیدر علی نے مزید زور دیا کہ چیف سیکریٹری بھی وزیر اعلی کی اجازت کے بغیر ہیلی کاپٹر کا استعمال نہیں کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ’میں ملازمت سے استعفیٰ دوں گا اگر یہ معلوم ہوجاتا ہے کہ میں نے اپنے رشتہ دار کے دوستوں کے لیے ہیلی کاپٹر کے فیصل آباد جانے کی اجازت دی ہے‘۔
دوسری جانب وزیر اعلیٰ کے ترجمان نے بعض ٹی وی چینلز پر نشر ہونے والی خبروں کو بھی بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ صرف وزیر اعلیٰ کو ہیلی کاپٹر استعمال کرنے کا اختیار حاصل ہے انہوں نے مزید کہا کہ عملہ تکنیکی معائنے کے دوران ہیلی کاپٹر کی پرواز لے سکتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ پی ایس او کے پاس ہیلی کاپٹر کو استعمال کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے اور ہیلی کاپٹر کی لاگ بک کا مکمل ریکارڈ برقرار رکھا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ کے ترجمان نے زور دیا کہ خبر نشر یا شائع کرنے سے قبل صحافتی ضابط اخلاق کا خیال نہیں رکھا گیا اور نجی ٹی وی چینلز اور نامہ نگاروں کے خلاف بے بنیاد اور گمراہ کن خبروں کی نشریات پر قانونی کارروائی کرنے کا حق استعمال کیا جاسکتا ہے۔