پرویز الہٰی، مونس الہٰی کے خلاف ٹھیکوں میں کک بیکس کی تحقیقات مکمل، نیب ریفرنس دائر

🗓️

لاہور: (سچ خبریں) سابق وزیراعلیٰ پنجاب و صدر پی ٹی آئی چوہدری پرویز الہٰی اور مونس الہٰی سمیت دیگر کے خلاف گجرات ٹھیکوں میں کک بیکس کی تحقیقات مکمل کرنے کے بعد نیب نے ایک ارب 23 کروڑ روپے سے زائد کا ریفرنس احتساب عدالت لاہور میں دائر کر دیا۔

نیب ریفرنس میں سابق وزیر اعلیٰ پرویز الہٰی اور ان کے بیٹے مونس الہٰی کو مرکزی ملزم نامزد کیا گیا ہے، پرویز الہٰی سمیت دیگر 14 ملزمان کے خلاف دائر ریفرنس کے مندرجات ’ڈان نیوز‘ نے حاصل کر لیے۔

ریفرنس میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ پرویز الہٰی اور مونس الہٰی سمیت دیگر ملزمان قومی خزانے کو نقصان پہنچانے میں ملوث پائے گئے ہیں، پرویز الہٰی نے اپنے عہدے کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے کک بیکس اور رشوت وصول کی۔

نیب ریفرنس میں مزید کہا گیا ہے کہ مونس الہٰی کے سیکرٹری سہیل اعوان اور 2 سابق سرکاری ملازمین پرویز الہٰی اور دیگر کے خلاف وعدہ معاف گواہ بن گئے ہیں، پرویز الہٰی اور مونس الہٰی نے گجرات کے لیے غیر قانونی طور پر 116 ترقیاتی سکیمیں منظور کرائیں۔

ریفرنس کے مطابق پرویز الہٰی اور مونس الہٰی نے من پسند ٹھیکے داروں کو کنٹریکٹ دلوا کر رشوت حاصل کی، پرویز الہٰی سمیت دیگر ملزمان نے مل کر رشوت اور کک بیکس کی مد میں ایک ارب 23 کروڑ روپے سے زائد کا مالی فائدہ لیا۔

نیب ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ پرویز الہٰی نے سب سے زیادہ 74 کروڑ 45 لاکھ روپے سے زائد رقم رشوت اور کک بیکس کی مد میں وصول کی، مونس الہٰی کا اکاؤنٹنٹ کک بیکس کی رقم مونس الہٰی اور ان کی فیملی کے اکاؤنٹس میں جمع کراتا رہا۔

ریفرنس کے مطابق پرویز الہٰی کی وزارت اعلیٰ کے دوران مونس الہٰی نے 10 لاکھ 61 ہزار یوروز اپنے غیر ملکی بینک اکاؤنٹ میں جمع کرائے، سابق وزیراعلیٰ کی وزارت اعلیٰ کے دوران ان کے فیملی اراکین نے 30 کروڑ 40 لاکھ سے زائد رقم اپنے ذاتی اکاؤنٹس میں جمع کرائی۔

نیب کی جانب سے دائر کیے گئے ریفرنس میں استدعا کی گئی کہ ملزمان تفتیش میں قصوروار پائے گئے ہیں، احتساب عدالت ٹرائل کر کے ملزمان کو سزا دے۔

پرویز الہٰی پی ٹی آئی کے ان متعدد رہنماؤں اور کارکنوں میں شامل ہیں جنہیں 9 مئی کو ہونے والے ہنگاموں کے بعد پی ٹی آئی کی قیادت کے خلاف ریاستی کریک ڈاؤن کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔

انہیں پہلی بار یکم جون کو اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ (اے سی ای) نے ان کی لاہور رہائش گاہ کے باہر سے ترقیاتی منصوبوں میں مبینہ طور پر رشوت لینے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔

اگلے ہی روز لاہور کی ایک عدالت نے انہیں مقدمے سے ڈسچارج کر دیا تھا لیکن اے سی ای نے انہیں گوجرانوالہ کے علاقے میں درج اسی طرح کے ایک مقدمے میں دوبارہ گرفتار کر لیا۔

اس کے بعد گوجرانوالہ کی ایک عدالت نے انہیں 3 جون کو فنڈز کے غبن سے متعلق بدعنوانی کے دو مقدمات میں بری کر دیا تھا۔

مقدمے سے ڈسچارج ہونے کے باوجود اینٹی کرپشن اسٹیبلمشنٹ نے پھر پرویز الہٰی کو پنجاب اسمبلی میں ’غیر قانونی بھرتیوں‘ کے الزام میں دوبارہ گرفتار کر لیا۔

9 جون کو ایک خصوصی انسداد بدعنوانی عدالت نے اے سی ای کو غیر قانونی تعیناتیوں کے کیس کا ریکارڈ پیش کرنے کا ’آخری موقع‘ دیا تھا۔

اسی روز قومی احتساب بیورو حرکت میں آیا اور گجرات اور منڈی بہاؤالدین میں ترقیاتی منصوبوں میں مبینہ طور پر غبن میں ملوث ہونے پر صدر پی ٹی آئی کے خلاف ایک اور انکوائری شروع کردی گئی۔

12 جون کو سیشن عدالت نے غبن کیس میں جوڈیشل مجسٹریٹ کی جانب سے پرویز الہٰی کی بریت کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا تھا جس کے اگلے روز لاہور ہائی کورٹ نے سیشن کورٹ کے مذکورہ حکم کو معطل کردیا اور جوڈیشل مجسٹریٹ نے انہیں دوبارہ جوڈیشل لاک اپ بھیج دیا۔

20 جون کو پرویز الہٰی نے بالآخر لاہور کی انسداد بدعنوانی عدالت سے ریلیف حاصل کر لیا لیکن جیل سے رہا نہ ہو سکے کیونکہ ان کی رہائی کے احکامات جیل انتظامیہ کو نہیں پہنچائے گئے تھے۔

اسی روز ایف آئی اے نے ان پر، ان کے بیٹے مونس الہٰی اور تین دیگر افراد کے خلاف منی لانڈرنگ کے الزام میں مقدمہ درج کیا۔

جس کے اگلے روز ایف آئی اے نے انہیں جیل سے حراست میں لے لیا اور منی لانڈرنگ کیس میں انہیں روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔

24 جون کو لاہور کی اسپیشل کورٹ سینٹرل نے سابق وزیراعلیٰ کی منی لانڈرنگ کیس ضمانت منظورکی تھی۔

تاہم 26 جون کو لاہور کی ایک ضلعی عدالت نے منی لانڈرنگ کیس کے سلسلے میں انہیں دوبارہ 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا، جس کے فوراً بعد ایف آئی اے نے انہیں کیمپ جیل کے باہر سے گرفتار کیا۔

پھر 4 جولائی کو لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پرویز الہٰی کی بعد از گرفتاری ضمانت کی درخواست کو ان کے گھر پر چھاپہ مارنے والی پولیس ٹیم پر حملہ کرنے کے کیس میں ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا تھا۔

تقریباً ایک ہفتے بعد لاہور ہائی کورٹ نے انسپکٹر جنرل جیل خانہ جات کے آئی جی میاں فاروق کو ہدایت کی کہ وہ جیل میں فراہم کی جانے والی بنیادی سہولیات کے فقدان سے متعلق پی ٹی آئی صدر کی شکایات کا ازالہ کریں۔

12 جولائی کو لاہور کی سیشن عدالت نے غیر وضاحتی بینکنگ ٹرانزیکشنز کے کیس میں پرویز الہٰی کے جسمانی ریمانڈ سے انکار کے خلاف ایف آئی اے کی درخواست خارج کردی۔

اس کے دو روز بعد لاہور ہائی کورٹ نے پولیس اور اے سی ای کو پنجاب کے سابق وزیر اعلیٰ کو کسی بھی نامعلوم کیس میں گرفتار کرنے سے روک دیا تھا۔

بعد ازاں 15 جولائی کو بینکنگ جرائم کی ایک عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں چوہدری پرویز الہٰی کی کیمپ جیل سے رہائی کے احکامات جاری کیے تھے۔

تاہم انہیں رہا نہیں کیا گیا تھا اور پولیس نے بتایا کہ پی ٹی آئی رہنما کے خلاف غالب مارکیٹ تھانے میں دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

14 اگست کو نیب نے پرویز الہٰی کو اڈیالہ جیل سے رہا ہوتے ہی آمدن سے زائد اثاثوں اور سرکاری ٹھیکوں میں مبینہ گھپلوں کے الزام میں دوبارہ گرفتار کرلیا تھا، جبکہ راولپنڈی کی مقامی عدالت نے نیب کی درخواست منظور کرتے ہوئے چوہدری پرویز الہٰی کا راہداری ریمانڈ منظور کیا تھا۔

مشہور خبریں۔

قومی ترانہ بدلنے کے متعلق فواد چوہدری کا بیان آگیا

🗓️ 28 ستمبر 2021اسلام آباد (سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق وزارت اطلاعات و نشریات کی

وزیر خارجہ کے بیان کی وضاحت سامنے آگئی ہے

🗓️ 2 اگست 2021اسلام آباد(سچ خبریں) سوشل میڈیا پر زیر گردش وزیرخارجہ کے بیان سے

نوشکی اور پنجگور میں ہوئے حملے پر وزیر داخلہ کا رد عمل سامنے آگیا

🗓️ 3 فروری 2022اسلام آباد(سچ خبریں) وزیرداخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ نوشکی اور

مغرب یوکرین کے بحران کو کیوں طول دے رہا ہے ؟

🗓️ 17 اگست 2023سچ خبریں:روسی قومی سلامتی کونسل کے نائب دمتری میدویدیف نے کہا کہ

ایران نے کئی محاذوں پر ہمارے خلاف جنگ چھیڑ رکھی ہے: صیہونی وزیر جنگ

🗓️ 17 اپریل 2023سچ خبریں:ایران کی علاقائی طاقت سے پریشان صیہونی حکومت کے وزیر جنگ

منی لانڈرنگ کیس میں پیشرفت، مونس الٰہی کی گرفتاری سے متعلق رپورٹ طلب

🗓️ 19 فروری 2025لاہور: (سچ خبریں) سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی، ان کے بیٹے مونس

خطے کے استحکام میں شہید ابراہیم رئیسی اور امیر عبداللہیان کیا کردار رہا

🗓️ 21 مئی 2024سچ خبریں: ہیلی کاپٹر حادثے کے دردناک حادثے میں آیت اللہ سید ابراہیم

صدر تحریک کی طرف سے عراق کی حکومت کی تین شاخوں کے سربراہوں کے خلاف مقدمہ دائر

🗓️ 14 اگست 2022سچ خبریں:    دستاویزات آج اتوار کو شائع ہوئی ہیں جن میں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے