اسلام آباد: (سچ خبریں) پاک-افغان ٹرانزٹ ٹریڈ اور دوطرفہ تجارت میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے وزارت تجارت کا وفد آج کابل پہنچے گا۔میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے تصدیق کی کہ پاکستانی وفد 2 روزہ دورہ کرنے کے لیے کابل پہنچے گیں، وفد کی سربراہی سیکرٹری تجارت خرم آغا کریں گے۔
افغان وزارت تجارت کے ترجمان عبدالسلام جواد نے کہا کہ ’ہم متعدد ٹرانزٹ اشیا پر پابندی کا معاملہ اٹھائیں گے، پاکستان نے ٹرانزٹ معاہدے کے تحت بعض اشیا کی درآمد پر پابندی لگا دی ہے۔‘
یہ مذاکرات 18 مارچ کو 2 افغان صوبوں میں پاکستانی فضائی حملوں کے بعد تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے دونوں فریقین کی کوششوں کے درمیان ہوں گے۔
وزارت خارجہ کے نائب ترجمان حافظ ضیا احمد توکل نے بتایا کہ انہوں نے قائم مقام افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی سے ملاقات کی اور انہیں افغانستان اور پاکستان کے درمیان تعلقات میں حالیہ پیش رفت سے آگاہ کیا۔
پاک افغان جوائنٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری خان جان الکوزئی نے گزشتہ سال اکتوبر میں متعارف کرائے گئے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ پر درآمدی ڈیوٹی میں 10 فیصد اضافے کا ذکر کیا۔
خان جان الکوزئی نے کابل سے ’ڈان ڈاٹ کام‘ کو بتایا کہ پاکستان میں نگران حکومت کے دوران افغان درآمد کنندگان کے لیے مزید مسائل پیدا ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے راستے آمدورفت میں کمی آئی ہے اور افغان درآمد کنندگان نے اپنا کاروبار ایران کی بندرگاہوں پر منتقل کر دیا ہے۔