سچ خبریں:صیہونی اساتذہ یونین کے سربراہ کا کہنا ہے کہ صیہونی حکومت افراتفری کا شکار ہے اور شہر کے لوگ انتہائی غیر مستحکم حالات میں زندگی گزار رہے ہیں۔
صیہونی حکومت کی اساتذہ یونین کے سربراہ نے انکشاف کیا کہ صیہونی قابض حکومت میں انتشار کی وجہ سے اس ریاست کے شہریوں کو لگتا ہے کہ وہ ایسی کشتی میں سوار ہیں جو ڈوب رہی ہے اور کپتان بھی اسے نہیں بچا سکتا اور اس حکومت میں کوئی بھی اپنی ذمہ داری پر عمل نہیں کرتا۔
واضح رہے کہ اسرائیلی فوج کے ریڈیو نے آج اعلان کیا کہ صیہونی عہدہ دار نے دو روز قبل صیہونی حکومت کی صورتحال کو ناقابل برداشت قرار دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا تھا کہ جون 1967 کی جنگ جسے چھ روزہ جنگ کہتے ہیں کے دوران بھی مقبوضہ علاقوں میں ایسے حالات نہیں تھے جیسے اس وقت ہیں۔
واضح رہے کہ تل ابیب رہائش کے اعتبار سے 2021 میں دنیا کا مہنگا ترین شہر شمار کیا گیا ہےنیز مغربی ممالک بالخصوص امریکہ کی حمایت کے باوجود مہنگائی اور صیہونی حکومت میں اقتصادی نظم و نسق کی ناکامی آباد کاروں میں عوامی بے اطمینانی کا سبب بنی ہے۔
عبرانی زبان کے اخبار Yedioth Ahronoth، جو آباد کاروں کے مختلف خیالات کا اظہار کرتا ہے، نے پہلے کہا تھا کہ یہ سب صہیونی کابینہ پر عدم اعتماد کی وجہ سے مستقبل کے بارے میں فکر مند ہیں جس نے آباد کاروں سے منہ موڑ لیا ہے اور انھیں جنگ کے خطرے میں اکیلا چھوڑ دیا ہے۔