سچ خبریں:ایک امریکی اخبار نے بن سلمان کی آل سعود خاندان کو دبانے کی کوششوں کی وجہ سے انھیں سعودی تاریخ کی سب سے زیادہ تفرقہ انگیز سیاسی شخصیت قرار دیا۔
امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے اقتدار میں رہنے کے لیے آل سعود خاندان کو دبایا جس کی ابتداء سابق ولی عہد ان کے کزن شہزادہ محمد بن نائف اور کو ہٹانے سے ہوئی ،اخبار نے لکھاہے کہ محمد بن سلمان کی پھوپھی بسمہ بنت سعود جو اس قسم کی بادشاہت کے خلاف احتجاج کرنے پر اپنی بیٹی سہود الشریف کے ساتھ 2015 سے گھر میں نظر بند یا جیل میں تھیں،تاہم آخر کار گزشتہ جمعرات کو انھیں جیل سے رہائی ملی۔
امریکی اخبار نے مزید لکھاکہ ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ بسمہ بنت سعود کو سعودی عرب چھوڑنے کی اجازت ہوگی یا نہیں؟جبکہ بسمہ کے وکیل کے مطابق انہیں دل کی تکلیف کے باعث بیرون ملک طبی امداد کی ضرورت ہے،واضح رہے کہ بسمہ بنت سعود آل سعود خاندان کی ایک فرد ہیں جنہیں محمد بن سلمان کے دور میں قید کیا گیا تھا۔
بن سلمان کو سعودی عرب کی تاریخ کے سب سے زیادہ تفرقہ ڈالنے والے حکمرانوں میں سے ایک کہا جا سکتا ہے،قابل ذکر ہے کہ آل سعود حکومت کے خلاف احتجاج کرنے والی خواتین قیدیوں میں وہ خواتین بھی شامل ہیں جنہیں ڈرائیونگ لائسنس کے حصول کی درخواست دینے کے جرم میں قید کیا گیا ہے کیونکہ بن سلمان سمیت شاہی خاندان کے افراد نے اس اقدام کو تخت تک رسائی میں رکاوٹ کے طور پر دیکھا ۔
یادرہے کہ سکیورٹی، سیاست، بین الاقوامی تعلقات اور اقتصادیات کے شعبوں میں سعودی ولی عہد کی پے در پے ناکامیوں کے بعد بن سلمان کے اقتصادی منصوبے یکے بعد دیگرے ناکام ہوتے گئے اور سعودی عوام کو ایک پروپیگنڈہ فلم کے سوا کچھ نظر نہیں آیا، آج سعودی قوم کو پروپیگنڈا فلموں اور خوبصورت ڈراموں کے سوا کچھ نظر نہیں آتا اور اگرکچھ ہوا بھی ہے تو اس کا ولی عہد اور ان کے اردگرد موجود لوگوں سے کوئی تعلق نہیں۔