سچ خبریں:ذرائع ابلاغ کے مطابق افریقی یونین نے ایتھوپیا کے شہر ادیسابا میں یونین کے رہنماؤں کے اجلاس کے آغاز کے موقع پر اپنے صدر دفتر میں اسرائیلی حکومت کے وفد کی موجودگی کو روک دیا ہے۔
اس بورڈ میں اسرائیلی حکومت کی وزارت خارجہ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز بھی موجود تھے جنہوں نے مذکورہ یونین کے ابتدائی اجلاس میں شرکت کرنی تھی۔
تل ابیب حکومت کی وزارت خارجہ نے افریقی یونین کے اس اقدام کے ردعمل میں اس پر حماس کی نمائندگی کرنے اور اس تحریک کے وسائل پر غور کرنے کا الزام عائد کیا اور دعویٰ کیا کہ تل ابیب بین الاقوامی قوانین کا احترام کرتا ہے۔
تل ابیب کی جانب سے بین الاقوامی حقوق اور قوانین کے احترام کا دعویٰ بلند ہوتا ہے جب کہ صیہونیوں کے ہاتھوں غزہ میں 28 ہزار سے زائد افراد شہید ہوچکے ہیں اور گزشتہ ماہ تل ابیب حکومت کے خلاف افریقہ کی جانب سے ہیگ کی عدالت میں ان جرائم اور قوانین کی خلاف ورزیوں پر مقدمہ دائر کیا گیا تھا۔
اسرائیلی حکومت افریقی یونین کی مبصر رکن ہے اور مستقل رکن بننے کی کوشش کر رہی ہے۔ لیکن اس سمت میں شدید مخالفین موجود ہیں، اس سال اس یونین نے یونین میں اس حکومت کی مستقل رکنیت کو قبول نہیں کیا اور فلسطینی گروپوں نے اس اقدام کی حمایت کی۔