اسلام آباد:(سچ خبریں) پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سابقہ حکومتی اتحادی پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی جماعتوں پر پر تنقید کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ ملک میں پی پی پی واحد جماعت ہے جو وقت پر انتخابات کا انعقاد چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کبھی کوئی نام نہاد رہنما ٹی وی پر آتا ہے اور کہتے ہیں حلقہ بندیوں تک انتخابات میں تاخیر ہونی چاہیے، حلقہ بندیوں کو تسلیم کرتے ہیں لیکن جب وہ عمل مکمل ہوچکا ہے تو پھر اب انتخابات کی تاریخ دینا میں کوئی مسئلہ نہیں ہونا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر حلقہ بندیاں کو مسئلہ نہیں ہے تو کوئی موسم کے بارے میں بات کر رہا ہے کہ فروری اور جنوری میں سردی ہوتی ہے ہم انتخابات کیسے لڑیں جبکہ دوسرے امن و امام کی صورت حال کے بارے میں بات کر رہے ہیں، عوام کو پہچاننا چاہیے کہ کون عوام کے احتساب سے بھاگنا چاہتا ہے اور کون تیار ہے کہ اپنے آپ کو ان کے سامنے پیش کرنے کے لیے تیار ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پی پی پی اپنی سیاست کرے گی اور ہم اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک ہمیں انتخابات کی تاریخ کا نوٹیفکیشن چیف الیکشن کمشنر سے نہیں ملتا اور 18 اکتوبر کو ملک بھر میں ہر ضلعے میں پاور شو کریں گے ٹکٹس کے خواہش مندوں سے بلدیاتی امیدوار مل کر جلسے کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پی پی پی کا نعرہ روٹی، کپڑا اور مکان ہے اور ہم انتخابات کے حوالے سے اپنا منشور عوام کے سامنے رکھیں گے۔
بلدیاتی نمائندوں سے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ نگران حکومت یا الیکشن کمیشن کے پاس کوئی مینڈیٹ نہیں ہے بلکہ عوام کے منتخب نمائندوں کے پاس مینڈیٹ ہے، آپ سب سے پہلے اپنی رٹ قائم کرنی ہے اور اپنی ضلعے میں دکھانا ہے کہ کوئی اور نہیں بلکہ آپ ہیں، آپ کی حکومت ہے اور آپ اپنی حکومت کی رٹ قائم کریں اور عوام کے ساتھ رابطے تیز کریں۔
خیال رہے کہ اس سے قبل سابقہ حکومتی اتحاد پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے جنوری میں بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں انتخابات کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا تھا اور کہا تھا کہ اس وقت وہاں پر سخت سردی کا موسم ہوتا ہے۔
اتوار کو میڈیا سے بات کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا تھا کہ جنوری میں بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں انتخابات ممکن نہیں ہیں، چترول، خضدار کے علاوہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے مختلف علاقوں میں موسم سخت ہوتا ہے۔
اس سے قبل الیکشن کمیشن نے اعلان کیا تھا کہ جنوری کے آخری ہفتے میں عام انتخابات ہوں گے تاہم حتمی تاریخ نہیں بتائی تھی لیکن اس اعلان کے بعد مختلف سیاسی جماعتوں نے انتخابات کی تیاریاں شروع کردی ہیں۔
مولانا فضل الرحمٰن کے بیان پر پی پی پی کے رہنما اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے بھی بلاول بھٹو کے بیان کی توثیق کی اور کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن کا بیان دیکھا ہے لیکن ان کے علاوہ کسی اور نے یہ مسئلہ نہیں اٹھایا۔
یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ کسی جماعت کو حلقہ بندیوں تحفظات ہیں تو انہیں الیکشن کمیشن سے بات کرنی چاہیے۔