ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ سے کوئی فرق نہیں پڑتا: زلفی بخاری

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ سے کوئی فرق نہیں پڑتا: زلفی بخاری

اسلام آباد (سچ  خبریں) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور وزیراعظم کے سابق معاون خصوصی زلفی بخاری نے کہا کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ میں کچھ خاص نیا نہیں ہے، اپوزیشن کی جماعتیں خود تقسیم ہیں، حکومت کو ان سے کوئی خطرہ نہیں۔

تفصیلات کے مطابق لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ میں کچھ خاص نیا نہیں ہے، اس کی رپورٹ سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان رواں سال موسم گرما میں برطانیہ کا خصوصی دورہ کریں گے۔

اُن کا کہنا تھا کہ مہنگائی صرف پاکستان کا مسئلہ نہیں، عالمی سطح پر سب متاثر ہیں، کے پی میں پی ٹی آئی نے پی ٹی آئی کو شکست دی جس کا ازالہ کیا جارہا ہے۔ زلفی بخاری نے کہا کہ دنیا نے کرونا وائرس کے روک تھام اور اس کے سد باب کیلیے پاکستان کے کردارکی تعریف کی۔

زلفی بخاری نے کہا کہ جی ڈی پی، ایکسپورٹ اور ٹیکس وصولی میں مجموعی طور پر بہتری سامنے آئی ہے، جس مثبت اثرات آنے والے دنوں میں عوام کو نظر آئیں گے۔ اس موقع پر والدین کے قاتلوں کی گرفتاری کی فریاد کرنے والے شخص کو زلفی بخاری نے تسلی دیتے ہوئے کہا کہ میں لاہور میں اندھے قتل کے مجرم پکڑوانے کے لیے بھرپورکردارادا کروں گا، آئی جی سے گذشتہ رمضان میں ہونے والی واردات پر بھی تفصیلی گفتگو کروں گا۔

واضح رہے کہ دوسری جانب اپوزیشن نے ایک مرتبہ پھر سے حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ایک مرتبہ پھر سے اپوزیشن جماعتوں کا حکومت مخالف محاذ سرگرم ہو گیا ہے ۔ جبکہ مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کے لئے بھی رضا مندی ظاہر کر دی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف آئینی اور قانونی آپشنز کے استعمال کے حق میں ہیں، جبکہ مسلم لیگ ن کے بعض رہنماؤں کا خیال ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے بغیر آگے نہیں بڑھ سکتے۔

ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کی سی ای سی سے منظوری کے بعد پیپلز پارٹی کو اس حوالے سے آگاہ کر دیا جائے گا۔جس کے بعد پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے بات چیت کے بعد تحریک عدم اعتماد کی حکمت عملی طے کی جائے گی، جبکہ تحریک عدم اعتماد پر ایک مؤقف اپنانے کے بعد رابطے شروع کیے جائیں گے۔

 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے