اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ ووٹرز سے کہوں گا مایوس نہ ہوں، ہم نے عوام کی عدالت میں جانا ہے۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کا جو فیصلہ ہو وہ حتمی ہوتا ہے جس پر من وعن عمل کی جاتا ہے تاہم عوام کی بھی ایک عدالت ہے اور 8 فروری کو عوام کی عدالت اپنا فیصلہ دے گی اور صرف ایک ماہ بعد ہی عوام کی عدالت میں فیصلہ ہو جائے گا اور ان کو شکست ہوگی۔
بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ یہاں سے ہمیں پہلے ہی انصاف کی امید نہیں تھی، جب سپریم کورٹ میں پٹیشن پینڈنگ تھی تو فیصلہ آنے سے قبل ہی پی ٹی آئی امیدواروں کو آزاد امیدوار کے طور پر نشانات کیوں الاٹ کیے گئے، جب لیول پلیئنگ فیلڈ امیدواروں کو نہیں ملا تو پارٹی کو کیا دیں گے۔
ادھر سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وزیراعظم عمران خان کے وکیل لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ ہم سے فیلڈ چھین لی گئی، ہمیں کوئی اعتماد نہیں ہے، الیکشن کمیشن بدیانت ہے، ہمارے امیدواروں اور تائید کنندہ کو اٹھا لیا گیا ہے، پولیس نفری آر او دفتر کے باہر لگی رہی، وکلاء کو گرفتار کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ کہ ہمیں جلسہ کرنے نہیں دے رہے، گھر گرا رہے ہیں، ہمیں الیکشن کمیشن پر کوئی اعتماد نہیں، میرے بیٹے کو میرے دفتر کے باہر سے گرفتار کیا گیا، پنجاب حکومتی حکام نے عدالت کو بتایا کہ کوئی واقعہ ہوا ہی نہیں، چیف جسٹس کی عظمت کو سلام، وہ کہتے ہیں کہ ٹی وی دیکھتے ہی نہیں۔
لطیف کھوسہ نے کہا کہ 13 لوگوں نے آکر یہاں جھوٹ بولا، اکبر ایس بابر ہمارے کارکن کے آگے نہیں ٹھہر سکتا، کیا بلاول، نواز شریف، زرداری کے سامنے کوئی ٹھہر سکتا ہے؟ عدالتی فیصلے کی وجہ سے ہماری مخصوص نشستیں اڑادی گئی ہیں، جمہوریت کی بقا کے لیے عوام کی عدالت میں جانا پسند کریں گے۔