اسلام آباد: (سچ خبریں) وفاقی وزرا نے ’اڑان پاکستان‘ منصوبے کو ملکی ترقی کے لیے ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں میکرو اکنامک استحکام آچکا ہے، جسے پائیدار ترقی کی جانب لے کر جانا ہوگا۔
ریڈیو پاکستان کے مطابق آئندہ 5 سالوں کے لیے ’مقامی تقاضوں سے ہم آہنگ قومی اقتصادی منصوبے‘ کا آج آغاز کیا جائے گا۔
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی وترقی احسن اقبال نے لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے ’اڑان پاکستان- ہوم گرون نیشنل اکنامک پلان 29-2024‘ سے ملک میں معاشی ترقی کے حصول میں مدد ملے گی۔
اڑان پاکستان پروگرام کے آغاز پر جاری کیے گئے پیغام میں انہوں نے پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے لیے برآمدات کے فروغ، ای کامرس، انسانی وسائل کی ترقی، زرعی شعبے میں جدت اور توانائی کے نظام کو مؤثر بنانے پر زور دیا۔
احسن اقبال نے ملک میں پائیدار ترقی کے لیے امن، سیاسی استحکام اور پالیسیوں کے تسلسل کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو مستقل بنیادوں پرترقی دینے کے لیے دن رات کوشاں ہیں، پاکستان کو سیاسی انتشار لانگ مارچ نہیں معیشت مارچ کی ضرورت ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے دعویٰ کیا کہ پاکستان کی معیشت مستحکم ہوچکی ہے اور ملک ترقی کی جانب بڑھ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پروگرام کے تحت ہماری گروتھ ریٹ برآمدات پر مبنی ہوگی، نجی شعبے کو بھی فرنٹ سے لیڈ کرنا ہوگا، ترقی کے لیے اڑان پاکستان ہوم گرون نیشنل اکنامک پلان ناگزیر ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے باور کرایا ملک میں میکرو اکنامک اسٹیبلیٹی آچکی ہے, جسے پائیدار ترقی کی جانب لے کر جانا ہوگا۔
اڑان پاکستان ۔ ہوم گرون نیشنل اکنامک پلان 29-2024 کے حوالے سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ’اڑان پاکستان‘ میڈ ان پاکستان معاشی اصلاحات کا ایجنڈا ہے، ملک ڈیفالٹ سے استحکام کی طرف آیا ہے اور اب استحکام سے ترقی کی جانب بڑھ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف آج ہوم گرون اکنامک ایجنڈے کا اعلان کرنے جارہے ہیں، معاشی اصلاحات کے ایجنڈے میں پاکستان کے عوام کے لیے خوشخبریاں ہوں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ الحمد اللہ پاکستان کے تمام معاشی اشاریے بہتر ہوئے ہیں، ہوم گرون معاشی اصلاحات کا ایجنڈا اہم اقدام ہے جو پاکستان اور پاکستان کے عوام کی ترقی کے لیے ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما سینیٹر طلال چوہدری نے کہا ہے کہ پائیدار ترقی کے لیے سیاسی استحکام ناگزیر ہے، مضبوط معیشت ہی مضبوط پاکستان بنا سکتی ہے جس کے لیے ہم سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ مضبوط معیشت عوام کے گھروں کی خوشحالی سے جڑی ہے، جب ہر ایک کا چولہا جلے گا اور ہر گھر میں خوشحالی ہوگی تو معیشت مضبوط ہوگی، اس کے لیے ہمیں سیاسی استحکام اور دہشت گردی کا خاتمہ چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ 2013 میں بھی ملک کو اسی طرح کے مسائل درپیش تھے، ڈیفالٹ اور مہنگائی کی باتیں ہوتی تھیں، روپیہ کمزور تھا مگر 4 سے 5 سالوں میں نواز شریف نے ملک کی معیشت کو سنبھالا دیا۔
سینیٹر طلال چوہدری نے کہا کہ مہنگائی کم ترین سطح پر آئی، اسٹاک ایکسچینج مضبوط ہوا، روپے کی قدر مستحکم ہوئی، شرح سود کم ترین سطح پر آگئی مگر اس کے بعد سیاسی عدم استحکام کے نتیجے میں ملک میں دہشت گردی لوٹ کر آئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت نے کچھ مسائل پر تو قابو پالیا ہے، اب ڈیفالٹ کی بات نہیں ہوتی، اسٹاک ایکسچینج مضبوط ہوا ہے مگر اب بھی ملک میں بہت سارے مسائل ہیں۔
وزیرمملکت برائے خزانہ علی پرویز ملک اور مسلم لیگ (ن) کے چیف وہپ طارق فضل چوہدری نے بھی سیاسی عدم استحکام کو معیشت کی راہ میں رکاوٹ قرار دیا۔ انہوں نے معیشت کے استحکام کے لیے سیاسی استحکام کو لازمی قرار دیا۔
طارق فضل چوہدری کا کہنا تھا کہ 2025 میں پاکستان ان شااللہ ٹیک آف کر جائے گا، 5 سالہ منصوبے میں شاندار مستقبل پوشیدہ ہے، پاکستان ان خوابوں کی تعبیر ہوگا جو خواب قائداعظمؒ نے دیکھے تھے۔