لاہور (سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے وزیراعلیٰ سردار عثمان بزدار کی زیر صدارت اجلاس ہوا ، جس میں وزیر قانون پنجاب راجہ پشاور ، حکومتی ترجمان حسان خاور ، پی ٹی آئی رہنماء صداقت علی عباسی کے ساتھ ساتھ چیف سیکریٹری پنجاب، آئی جی پنجاب ، کمشنر ، ڈپٹی کمشنر راولپنڈی شریک ہوئے ، اس کے علاوہ سی پی او ، ڈی جی ریسکیو اور اسسٹنٹ کمشنر مری نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔
معلوم ہوا ہے کہ مذکورہ اجلاس میں سانحہ مری سے متعلق اہم فیصلے کیے گئے ، جن میں مری سانحے کے جاں بحق افراد کے ورثاء کی مالی معاونت کا فیصلہ بھی شامل ہے ، جس کے لیے صوبائی حکومت کی جانب سے جاں بحق افرا دکے ورثاء کیلئے ایک کروڑ 76 لاکھ روپے کی منظوری دی گئی ہے ، اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکریٹری ہوم کی سربراہی میں اعلیٰ سطح کی انکوائری کمیٹی بنانے کا بھی فیصلہ ہوا ، یہ کمیٹی سانحہ مری میں ممکنہ غفلت کے مرتکب افراد کا تعین کرے گی۔
بتایا گیا ہے کہ اجلاس میں مری کو ضلع کا درجہ دینے اور مری کا انتظامی ڈھانچہ اپ گریڈ کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا جس کے لیے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر اور ایس پی کو فوری تعینات کیا جائے گا ، ٹریفک جام ہونے کی وجوہات بننے والی سڑکوں کے چھوٹے لنکس تعمیر کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔
دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا ہے کہ مری سانحہ کے بعد یہ ثابت ہوا ملک میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں ہے، ہزاروں گاڑیوں کے اب بھی پھنسے ہونے کی اطلاعات پر شدید تشویش ہے ، عوام پریشان ہیں پھنسے سیاحوں کے خاندان مضطرب اور پریشان ہیں لیکن ملک پر صرف نالائقی ، نااہلی ، بے حسی اور ظلم مسلط ہے، سانحہ مری سے متعلق حکومت سچائی اوراصل حقائق بتائے تاکہ اس کے مطابق حکمت عملی بنائی جاسکے ، ریسکیو اور ریلیف کے اقدامات میں یکجائی لائی جائے ، پھنسے مسافروں کی رہائش اور خوراک کے انتظامات کے علاوہ محفوظ گھروں کو واپسی یقینی بنائی جائے ، اس لیے ضروری ہے کہ حکومت بیانات کے بجائے مری اور دیگر علاقوں میں پھنسے عوام کو نکالنے کے لئے موثر اقدامات کرے۔