لاہور (سچ خبریں) پولیس کا کہنا ہے کہ کہ مینار پاکستان پر خاتون کو ہراساں کرنے کے واقعے میں تاحال 40 افراد کو شناخت کر لیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق لاہور میں 14 اگست کو مینار پاکستان پر ٹک ٹاکر خاتون کو ہراساں کرنے کے کیس میں تاحال 40 افراد کو شناخت کیا جا چکا ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ زیر حراست نوجوان متعدد ویڈیوز میں موجود ہیں۔
پولیس نے بتایا کہ ٹک ٹاکر کے ساتھی ریمبو کا بھی میڈیکل کرا لیا گیا ہے اور بیان ریکارڈ کر لیا گیا ہے۔بیان میں واقعے کی تفصیل بیان کی گئی ہے۔زیر حراست نوجوانوں کی شناخت ٹک ٹاکر کے ساتھ کرائی جا رہی ہے۔دوسری جانب سی سی پی او لاہورایڈیشنل آئی جی غلام محمود ڈوگر اور کمشنر لاہور کیپٹن (ر) محمد عثمان گریٹر اقبال پارک واقعے کی متاثرہ لڑکی عائشہ اکرم کے گھر گئے۔
غلام محمود ڈوگر اور کیپٹن(ر) محمد عثمان نے عائشہ اکرم،ان کی والدہ اور بھائی سے ملاقات کی۔ دونوں افسران نے متاثرہ لڑکی کے سر پر دست شفقت رکھتے ہوئے اس سے اظہارِ ہمدردی کیا اور اسے انصاف کی یقین دہانی کروائی ۔ سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر نے کہا کہ متاثرہ لڑکی عائشہ اکرم پاکستان کی بیٹی اور پوری قوم کی عزت ہے۔خواتین کا تحفظ اور مساوی حقوق کی فراہمی یقینی بنائیں گے۔
غلام محمود ڈوگر نے مزید کہا کہ خواتین کا تحفظ اور مساوی حقوق کی فراہمی ہم سب کی ذمہ داری ہے۔غلام محمود ڈوگر لاہور نے کہا کہ لاہور پولیس معاشرے کے چہرے پر بدنما داغ بننے والے بد کرداروں کو کیفر کردار تک پہنچائے گی۔ پولیس ملزمان کی شناخت کیلئے نادرا کے تعاون سے ہنگامی بنیادوں پر تحقیقات کر رہی ہے۔کمشنر لاہور کیپٹن(ر)محمد عثمان نے کہا کہ عائشہ اکرم جیسی باہمت اور نڈر بیٹیاں ہمارا فخر اور قوم کی شان ہیں۔
متاثرہ لڑکی عائشہ اکرم نے کہا کہ وہ ریسکیو کرنے والی ڈولفن ٹیم کی بہت مشکور ہیں جنہوں نے اس کی جان بچائی اور انہیں سیکنڈ لائف ڈولفن ٹیم کیوجہ سے ملی۔عائشہ اکرم نے مزید کہا کہ انہوں نے زندگی کی امید چھوڑ دی تھی۔عائشہ اکرم نے کہا کہ ڈولفن اہلکار نے ہاتھ بڑھایا تو مجھے زندگی ملنے کی بہت خوشی محسوس ہوئی