اسلام آباد (سچ خبریں ) تفصیلات کے مطابق زیارت اور تربت میں ایف سی اہلکاروں پر حملوں کے دو مختلف واقعات میں 4 ایف سی اہلکار شہید ہو گئے جب کہ جوابی کاروائی میں پانچ دہشتگرد ہلاک ہو گئے۔اسی حوالے سے وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ شب بلوچستان میں ہمارے سپاہئیوں پر ہونے والے دہشتگرد حملے، جس کے نتیجے میں 4 جوان شہید اور 8 زخمی ہوئے، کی شدید مذمت کرتا ہوں۔
میری دعائیں اورہمدردیاں شہداء کے اہلِ خانہ کے ساتھ ہیں۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ ان دہشتگردوں کیخلاف ہماری لڑائی جاری رہے گی اورہم انہیں بلوچستان میں امن و ترقی تاراج کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
واضح رہے کہ زیارت اور تربت میں ایف سی اہلکاروں پر حملوں کے دو مختلف واقعات میں 4 ایف سی اہلکار شہید ہو گئے جب کہ جوابی کاروائی میں پانچ دہشتگرد ہلاک ہو گئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق دہشتگرد کا پہلا واقعہ زیارت کے علاقے پیر اسماعیل پیش آیا جس میں دہشتگردوں نے فرنٹئیر کانسٹیبلری کی چیک پوسٹ پر حملہ کیا۔ فائرنگ کے تبادلے میں پانچ دہشتگرد ہلاک اور سات سے آٹھ دہشتگرد زخمی ہو گئے ہیں۔دہشتگردوں سے مقابلے میں ایف سی کے 4 جوان شہید ہو گئے اور 6 جوان زخمی ہو گئے۔دہشتگردی کے دوسرے واقعے میں دہشتگردوں نے تربت میں ایف سی کی گاڑی کی خود ساختہ دیسی بارودی مواد سے نشانہ بنایا۔
نتیجے میں دو ایف سی اہلکار زخمی ہو گئے۔آئی ایس پی آر کے مطابق ریاست مخالف عناصر اس طرح کی بزدلانہ کاررائیوں میں ملوث ہیں،مشکلات سے حاصل کیے گئے امن اور بلوچستان کی خوش حالی کو دشمن کے خفیہ ادارے نقصان نہیں پہنچا سکتے۔ سیکیورٹی فورسز اپنی جانوں اور خون کا نذرانہ دے کر اسی طرح کے مذموم ارادوں کو ناکام بناتے ہیں۔واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان آج منگل کو کوئٹہ اور زیارت کا دورہ کریں گے۔