اسلام آباد (سچ خبریں) وزیر اعظم عمران خان نے دوٹوک مؤقف اپناتے ہوئے امریکا کو افغانستان میں کسی طرح کی کارروائی کرنے کے لیے پاکستان میں اڈے دینے سے صاف انکار کر دیا۔وزیرِ اعظم نے انٹرویو میں واضح کیا ہے کہ افغانستان میں ایکشن کے لیے پاکستانی زمین استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے غیر ملکی ٹی وی کو دئے گئے انٹرویو میں اس حوالے سے دو ٹوک مؤقف اپناتے ہوئے کہا کہ پاکستان امریکہ کو کسی بھی صورت اپنے ہوائی اڈے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایسا ممکن ہی نہیں کہ پاکستان سی آئی اے یا امریکہ کی اسپیشل فورسز کو پاکستان کی سرزمین سے افغانستان میں کسی بھی قسم کی کارروائی کی اجازت دے۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ امریکہ کو افغانستان میں فضائی آپریشن کے لیے ائربیس نہیں دے سکتے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سرزمین افغانستان کے خلاف استعمال ہونے نہیں دیں گے۔ ممکن ہی نہیں کہ ہم امریکہ کو افغانستان میں کارروائی کے لیے پاکستان میں اڈے دیں۔وزیرِ اعظم عمران خان کے معاونِ خصوصی شہباز گل کا اس حوالے سے جاری کیئے گئے بیان میں کہنا ہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان کا امریکی ٹی وی کو دیا گیا انٹرویو پیر کی صبح 3 بجے نشر ہو گا۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ کچھ روز قبل ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چودھری نے پاکستان میں امریکی ایئر بیس کی خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ان باتوں میں کسی قسم کی کوئی صداقت نہیں ہے، پاکستان میں کوئی بھی امریکی بیس نہیں ہے، ایسی کوئی تجویز زیر غور تھی نہ ہے، پاکستان میں امریکی بیس سے متعلق قیاس آرائیاں بے بنیاد ہیں۔
مزید برآں دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ایسے بیانات سے گریز کرنا چاہیے، پاکستان اور امریکا کے درمیان 2001ء سے ایئر لائن آف مواصلات فریم ورک ہے، دونوں ملکوں کے درمیان 2001ء سے ایئر لائن آف کمیونی کیشن (اے ایل او سی) اور گراؤنڈ لائنز آف کمیونی کیشن (جی ایل او سی) کوآپریشن ہے، پاکستان نے امریکا کیساتھ کوئی نیا معاہدہ نہیں کیا۔