کامیاب پاکستان پروگرام کے تحت بلاسود قرضوں کے اجراء کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ایف بی آر نے فروری کا طے شدہ441 ارب روپے کا ہدف عبور کرلیا، ٹیکس وصولیوں میں 28 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ایف بی آر کو ریکارڈ ٹیکس اکھٹا کرنے پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ریکارڈ ٹیکس اکٹھا کیا گیا،ہمارے پاس پیسے زیادہ آئے، بجلی کا فی یونٹ 5 روپے، پیٹرول اورڈیزل 10 روپے فی لیٹر کم کیا، قوم سے کہتا ہوں ٹیکس دیں وہ پیسہ نچلی سطح تک لگاؤں گا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ بلاسود قرضوں کے پروگرام کے تحت دو سال میں407 ارب روپے کے قرضے کم لاگت گھروں کی تعمیر، کاروبار شروع کرنے کیلئے دیئے جائیں گے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک بڑے خواب کا نام تھا، ہمیں مثالی اسلامی فلاحی ریاست بننا تھا، یہ افسوس ناک ہے کہ 1947 ء میں جو ہمارا قبلہ ہونا چاہیے تھا ہم اس پر نہیں چل سکے، ملک جس نظریہ پر بنا تھا اس پر ہم نہیں چل سکے، جوانسان اپنے نظریہ سے ہٹتا ہے وہ بھٹک جاتا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ریاست کو اپنے کمزور طبقےکی ذمہ داری لینی تھی، ہیلتھ کارڈ پر فخر ہے، مارچ کے آخر تک پنجاب کے تمام خاندانوں کے پاس ہیلتھ کارڈ آجائے گا۔
ان کاکہنا تھا کہ ہیلتھ کارڈ کے ذریعے اچھے سے اچھے اسپتال جا کر علاج کرایا جاسکتا ہے،ساڑھے تین سال میں سب سے زیادہ خوشی اس بات کی ہے کہ لوگوں کے پاس ہیلتھ کارڈ ہوگا۔
انہوں نے بتایا کہ اپنا گھر بنانے کے لیے 20 لاکھ روپےکا قرض بغیر سود کے دے رہے ہیں، ہمارا مقصد ہےکہ لوگ اپنے پاؤں پر کھڑے ہوں، گھربنانےکے لیے 55 ارب روپے کے قرض دیے گئے ہیں۔