اسلام آباد (سچ خبریں) وزیراعظم عمران خان نے بلوچستان کے گورنر جسٹس (ر) امان اللہ خان یاسین زئی کو ایک خط میں لکھا ہے جس میں انہوں نے استعفیٰ دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو درپیش سیاسی چیلنجز کے پیش نظر نیا گورنر تعینات کرنے کا ارادہ ہے تاکہ بلوچستان میں عوام کے مسائل کے حل اور فلاحی ریاست بنانے کے لیے آپ کے ساتھ کام کرکے مطمئن ہوں
انہوں نے کہا کہ تاہم موجودہ سیاسی حالات، وقت کی ضرورت اور پاکستان کے عوام کی خواہشات کی تکمیل کے لیے اقدامات کی ضرورت ہے عمران خان نے کہا کہ میں بلوچستان میں نیا گورنر تعینات کرنا چاہتا ہوں اور اسی لیے آپ سے استعفے کی درخواست ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس سے آپ کی اہلیت اور کارکردگی پر کوئی شائبہ نہیں ہے بلکہ یہ پاکستان کو درپیش سیاسی چیلنجز کی ضرورت ہے اور میں تبدیلی پر یقین رکھتا ہوں۔
خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے دو روز قبل کوئٹہ کا دورہ کیا تھا جہاں انہوں نے کہا تھا کہ حکومت انفراسٹرکچر اور انسانی فلاح کے منصوبوں کے ذریعے بلوچستان میں انقلاب لانا چاہتی ہے۔
جسٹس (ر) امان اللہ یاسین زئی کو اکتوبر 2018 کو وزیراعظم عمران خان کی سفارش پر صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بلوچستان کا گورنر تعینات کیا تھا۔
گورنر بلوچستان امان اللہ یاسین زئی نے اس سے قبل 2005 سے 2009 تک بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی حیثیت سے خدمات انجام دی تھیں اور بظاہر سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس کا سامنا کرنے سے بچنے کے لیے دیگر 4 ججوں کے ہمراہ استعفیٰ دے دیا تھا۔
بلوچستان ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس نے 3 نومبر 2007 میں اس وقت کے فوجی حکمران جنرل پرویز مشرف کی جانب سے نافذ کی گئی ایمرجنسی کے بعد پی سی او کے تحت حلف اٹھایا تھا۔
بعد ازاں پی سی او ججوں کے حوالے سے سپریم کورٹ کے 31 جولائی 2009 کے فیصلے کے تحت 2009 میں امان اللہ یاسین زئی کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کیا گیا تھا۔
امان اللہ یاسین زئی 1954 میں کوئٹہ میں پیدا ہوئے اور فورمین کرسچین کالج لاہور سے بیچلر اورماسٹر کی ڈگری حاصل کی اور 1981 میں قانونی پریکٹس شروع کی، 1997 میں بلوچستان ہائی کورٹ میں جج مقرر ہوئے تھے۔