اسلام آباد(سچ خبریں) پچاس سال قبل مشرقی پاکستان سے بنگلہ دیش بننے والے ملک کے شہری اپنا 50 واں یومِ آزادی منا رہے ہیں۔ بنگلہ دیش کے بہت سے شہری اب بھی اپنے ملک کی تشکیل کے وقت کے چشم دید گواہ ہیں اور ہر سال 26 مارچ کو 1971 میں پیش آنے والے واقعات کی یاد تازہ کرتے ہیں۔
اپنے قیام کے پچاس سال کے عرصے میں بنگلہ دیش نے کئی عروج و زوال دیکھے ہیں۔ تاہم حالیہ ایک دہائی کے دوران ماہرین کے بقول معاشی میدان میں بنگلہ دیش نے کئی کامیابیاں سمیٹی ہیں۔چھبیس مارچ 1971 کو اس وقت مشرقی پاکستان کے اہم سیاسی رہنما شیخ مجیب الرحمٰن نے بنگلہ دیش کی آزادی کا اعلان کیا تھا جس کے بعد فوجی آپریشن شروع ہوا جو نو ماہ تک جاری رہا۔
اسی مناسبت سے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے بنگلا دیش کے 50ویں یوم آزادی کے موقع پر ہم منصب شیخ حسینہ کو مبارکباد دی گئی ہے۔وزیراعظم عمران خان نے شیخ حسینہ واجد کو پیغام میں کہا کہ حکومت پاکستان اور عوام کی جانب سے بنگلا دیشی عوام کو مبارکباد دیتا ہوں۔
وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے بنگلہ دیش کی وزیر اعظم کو دورہ پاکستان کی دعوت دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ بنگلا دیشی وزیراعظم کے دورہ پاکستان سے برادرانہ تعلقات کا نیا باب کھلے گا۔وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان بنگلا دیش کے ساتھ اپنے بردرانہ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے، یہ تعلقات خطے میں پائیدار امن، سیکیورٹی اور خوشحالی کے فروغ پر قائم ہیں۔
وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہم بنگلا دیش کے ساتھ تعلقات کو مضبوط کرنے کے خواہاں ہیں، سمجھتے ہیں دونوں ملکوں کے عوام کی منازل ایک دوسرے سے جڑی ہوئی ہے۔