اسلام آباد (سچ خبریں) وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین وفاقی وزیر حماد اظہر اور خسروبختیار کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ کے غلط معاشی فیصلوں سے 20 ارب ڈالر کا نقصان ہوا، روپے کو مصنوعی طریقے سے مستحکم رکھاگیا، اسحاق ڈار نے معیشت کے ساتھ جو سلوک کیا موجودہ حکومت مجبوراًآئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا،پی ٹی آئی حکومت معیشت میں استحکام لائی، اگلے سال شرح نمو 5 فیصد ہوجائے گی۔
انہوں نے کہا کہ سابق دور میں قرضے لے کر معیشت کو بہتر دکھانے کی کوشش کی گئی ،مجبورہوکر اس حکومت کو آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا،ن لیگ کے غلط فیصلے سے معیشت کو 20 ارب ڈالر کا نقصان ہوا، کرنٹ اکاؤنٹ 20 ارب ڈالر خسارے میں تھا، ن لیگ نے ڈالر کے مقابلے میں روپے کو مصنوعی طریقے سے مستحکم رکھا، آئی ایم ایف کے پاس جانے سے اضافی ٹیرف لگانا پڑے۔
انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار کو معیشت کا پتا ہو، لیکن دنیا کے ماہرین جانتے ہیں، ن لیگ کو معلوم ہے کہ اسحاق ڈار نے ان کی معیشت کے ساتھ کیا سلوک کیا۔ پاور منصوبوں کیلئے کوئی پلاننگ نہیں کی گئی۔ ہم کیپسٹی پیمنٹ دے دے کرتھک گئے ہیں۔ خسارے میں چلنے والے بڑے اداروں کی نجکاری کرکے دکھائیں گے۔ ن لیگ حکومت چھوڑ کرگئی تو پی ٹی آئی کو بھگتنا پڑا، عمران خان کی حکومت استحکام لانے کی کوشش کی، کورونا کے باوجود موجودہ حکومت اقتصادی شرح نمو 4 فیصد تک لے آئی۔
ہم جی ڈی پی گروتھ اگلے سال 5 فیصد اور اس سے اگلے سال6 فیصد دیکھ رہے ہیں۔
ہم زراعت ، انڈسٹری کو مراعات دیں گے، ایف بی آر کی ہراسمنٹ کوختم کریں گے۔ ٹیکس پر ٹیکس نہیں لگائیں بلکہ ٹیکس کے دائرے کو بڑھائیں گے، ہمارا ہدف ہے کہ ٹیکس ہدف ہر سال 20 فیصد بڑھائیں گے۔ چالیس سے پچاس لاکھ لوگوں کو گھر دیں گے، ہیلتھ کارڈ دینے ہیں۔ ری اسٹرکچرنگ کرکے اداروں کی نجکاری کریں گے۔
وفاقی وزیر حماد اظہر نے کہا کہ ن لیگ کے آخری 17 ماہ میں زرمبادلہ کے ذخائر نصف کم کر دیئے گئے، ن لیگ کی معاشی ٹیم ملک کو دیوالیہ پن کی حد تک لے آئی تھی، ن لیگ کی حکومت کے اختتام پر ہمیں ہرسال عالمی اداروں کو 10ارب ڈالر واپس کرنے پڑے، ن لیگ کے دور میں کرنٹ اکاوَنٹ خسارہ ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر تھا، موجودہ دور میں زرمبادلہ کے ذخائر2016 کے بعد سے بلند ترین سطح پر ہیں۔