ملتان( سچ خبریں) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پاکستان نے ملکی مفاد کے پیش نظر امریکا کو اڈے نا دینے کا فیصلہ کیا۔ ہمارے آئندہ کے فیصلے بھی ملکی مفادات کو سامنے رکھتے ہوئے کئے جائیں گے۔امریکا کی خواہش تھی لیکن ہم نے اپنے مفادات کو دیکھنا تھا۔
تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت ایف اے ٹی ایف کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کر رہا ہے، ایف اے ٹی ایف کے معاملات پر مختلف ممالک کے وزرائے خارجہ کو اپنی تشویش سے آگاہ کر چکا ہوں۔
واضح رہے کہ امریکا نے پاکستان سے فوجی اڈوں کا مطالبہ کیا تھا اس حوالے سے قومی سلامتی کے مشیر جیک سالیوان نے خصوصی بریفنگ میں کہا کہ امریکی فوجی و ہوائی اڈوں کے حوالے سے گفتگو کی تفصیلات میں نہیں جاسکتے، پاکستان کے ساتھ سفارتی، دفاعی اور انٹیلی جنس کی سطح پر گفتگو ہوئی ہے یہ گفتگو افغانستان میں القاعدہ اور دیگر دہشتگرد گروہوں کی واپسی اور حملے روکنے کے لیے امریکی صلاحیتوں پر ہوئی۔
وزیر خارجہ کا کہناتھا کہ ہم نے ذمہ داران کی ناصرف نشاندہی کی بلکہ ان کے خلاف کارروائی بھی کی، پاکستان کی عدلیہ اور انتظامیہ اپنا اپنا کردار ادا کر رہی ہیں۔وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم نے ایف اے ٹی ایف کے معاملات کو سلجھانے کے لیے جو کچھ کیا وہ ملکی مفاد میں کیا، چین، سعودی عرب، ملائشیا، انڈونیشیا اور خلیجی ممالک نے کھل کر ہمارا ساتھ دیا۔جنوبی پنجاب صوبے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اگست کے پہلے ہفتے میں جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کا عملی طور پر کام شروع ہو جائے گا۔