اسلام آباد (سچ خبریں) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ ملکی ترقی کی خاطر حکومتی پالیسیوں پر عملدرآمد میں پورا ساتھ دیں گے، دفاعی پیداوار کے شعبے میں وسیع مواقع موجود ہیں، دفاعی پیداوار میں پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر کے اشتراک سے فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے معروف صنعتکاروں اور تاجروں کے وفد نے ملاقات کی ، ملاقات میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ بھی موجود تھے۔
ملاقات میں صنعتوں کے فروغ کیلئے طویل المدتی پالیسیوں کے تسلسل پر زور دیا گیا۔ جیونیوز کے مطابق اجلاس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ دفاعی پیداوار کے شعبے میں وسیع مواقع موجود ہیں، دفاعی پیداوار میں پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر کے اشتراک سے فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے،ملک کی ترقی کی خاطر حکومت کی پالیسیوں پر عملدرآمد کروانے میں پورا ساتھ دیں گے۔
اس موقع پر حکومت اور صنعتکاروں، تاجروں نے کم ازکم ماہانہ اجرت بڑھانے پر بھی اتفاق کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ان صنعتکاروں کا شکر گزار ہوں جنہوں نے میری استدعا پرملازمین کی تنخواہیں بڑھائیں، چین دورے سے پہلے بزنس کمیونٹی سے مشاورت ضروری تھی، حکومت پاکستانی اور چینی صنعتکاروں کے درمیان روابط بڑھانے پر بات کرے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ صنعتکار اور تاجر عام آدمی کو ریلیف دینے کیلئے حکومت کے ساتھ مل کر چلیں۔
ملک کی 10 بڑی کمپنیوں نے گزشتہ سال 929 ارب منافع کمایا، ٹریکٹرز کی پیداوار میں 10 فیصد اضافہ ہوا، اس سال ٹیکسٹائل کی برآمدات 21 ارب ڈالر ریکارڈ سطح پر پہنچیں، اگلے سال 26 ارب ڈالر کی برآمدات متوقع ہیں، پارٹی منشور میں آئی ٹی اور ٹیکسٹائل کی پالیسی شامل کی تھی جس کے آج ثمرات مل رہے ہیں، پاکستان دنیا میں موٹرسائیکل فروخت کرنے والا چوتھا بڑا ملک بن گیا ہے۔
دوسری جانب ترجمان وزارت خزانہ مزمل اسلم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بر آمدات میں 18فیصد اضافہ اور درآمدات میں 23 فیصد کمی ہوئی، درآمدات میں کمی اور برآمدات میں اضافے سے تجارتی خسارہ کم ہوگا۔ مزمل اسلم نے کہا کہ کورونا کے باعث عالمی سطح پر مہنگائی بڑھی جس سے پاکستان بھی متاثر ہوا، سبزیوں اور دیگر اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں نمایاں کمی ہوگئی ہے، اس وقت چینی وافرمقدار میں موجود ہے، فی کلو نرخ 80 سے 83 روپے ہے، گزشتہ سال کے مقابلے میں رواں سال انڈوں کی قیمتوں میں بھی اضافہ نہیں ہوا۔
ترجمان وزارت خزانہ نے کہا کہ بحرانوں کے باوجود ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 23 ارب ڈالر کی ریکارڈ سطح پر ہیں، ملکی معاشی شرح نمو5.37 فیصد کی سطح پر ہے، اسی طرح ترسیلات زر میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے۔