معاہدے کی تکمیل کیلئے دیگرشراکت داروں سے یقین دہانی ’ضروری‘ ہے، آئی ایم ایف

?️

اسلام آباد:(سچ خبریں) عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) نے پاکستان سے مہینوں سے جاری مذاکرات کے حوالے سےکہا ہے کہ پیکیج کی تکمیل کے لیے شراکت دار ممالک کی یقین دہانی ضروری ہے۔

آئی ایم ایف کی اسٹریٹجک کمیونیکیشنز کی ڈائریکٹر جولی کوزیک نے پاکستان سے مذاکرات سے متعلق ورچوئل نیوز بریفنگ کے دوران پاکستان سے معاہدے پر دستخط کو دوسرے ممالک کی یقین دہانی سے جوڑ دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’آئی ایم ایف اسٹاف اور پاکستانی حکام کے درمیان فنڈ سہولت کے نویں جائزے کی تکمیل کے لیے پالیسی پر اسٹاف سطح پر معاہدے کے لیے مذاکرات جاری ہیں‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’بیرونی شراکت داروں سے بروقت مالی تعاون حکام کی پالیسی کی کوششوں اور نویں جائزے کی کامیاب تکمیل کے لیے اہم ہوگی‘۔

پاکستانی حکام کے لیے یہ شرط بڑی مایوسی کا باعث ہوسکتی ہے جنہیں امید تھی کہ آئی ایم ایف سے 7 ارب ڈالر کے قرض پروگرام کے نویں جائزے کی تکمیل پہلے ہوگی اور اس کے بعد نہ صرف 1.2 ارب ڈالر آئیں گے بلکہ دوست ممالک سے بھی قرض کی فراہمی ہوگی۔

آئی ایم ایف کی عہدیدار تسلیم کیا کہ پاکستان کی معیشت کو سست شرح نمو، بلند افراط زر اور مالی تعاون کی اشد ضرورت سمیت متعدد چیلنجز کا سامنا ہے اور اس کے ساتھ ملک میں آنے والے گزشتہ برس کے بدترین سیلاب کے بھی اثرات ہیں۔

جولی کوزیک نے کہا کہ پاکستانی حکام ضروری اصلاحات کے لیے پرعزم ہیں اور معیشت کے استحکام اور اعتماد کی بحالی کے لیے فیصلہ کن اقدامات پر عمل درآمد شروع کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ مذاکرات میں سیلاب متاثرین کی ضروریات بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے امداد میں اضافے پوری کرنے پر توجہ ہے کیونکہ یہاں لوگوں سخت مشکل میں ہیں۔

پاکستان کو غیرملکی شراکت داروں سے یقین دہانی سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ ’اس وقت یقین دہانی ہو کہ حکام کی مدد کے لیے خاطر خواہ مالی امداد اولین ترجیح ہے‘۔

آئی ایم ایف سے معاہدے اور ان یقین دہانیوں کے درمیان تعلق کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’اسٹاف سطح پر معاہدہ چند نکات ختم ہونے کے بعد کیا جائے گا، ان میں مالی تعاون فراہم کرنے کی یقین دہانی ہے جس پر اس وقت ہماری نظر ہے جو آئی ایم ایف کے تمام پروگراموں کا معیاری جز ہیں‘۔

ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے تعاون کے علاوہ پاکستان کے غیرملکی فنڈ کی سہولت سے پاکستان کو عالمی بینک، اے ڈی بی اور اے آئی آئی بی سمیت دیگر بین الاقوامی اداروں اور شراکت دار ممالک خاص کر چین، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے مالی امداد کے حصول میں مدد ملی ہے۔

جولی کوزیک کا کہنا تھا کہ ’ہمیں یقین دہانی کی ضرورت ہے کہ ہمارے پاس وہ مالی یقین دہانیاں ہیں جس کے تحت ہم پاکستان کے ساتھ اگلے اقدام کے لیے قابل ہیں‘۔

آئی ایم ایف کی عہدیدار نے واضح کیا کہ پاکستان کو معاہدے کی تکمیل کے لیے ان یقین دہانیوں کی ضرورت ہوگی۔

اس سے قبل پاکستان میں آئی ایم ایف کی نمائندہ ایستھر پیریز روئز نے کہا تھا کہ حکومت نے ایندھن کی قیمتوں کے تعین کی حالیہ اسکیم کے بارے میں مشاورت نہیں کی اور تصدیق کیا تھا کہ اس اسکیم سمیت چند دیگر نکات طے ہونے کے بعد عملے کی سطح کے معاہدے پر دستخط کیے جائیں گے۔

آئی ایم ایف نے گزشتہ ہفتے واضح کیا تھا کہ قرض لینے والے ممالک کے ساتھ دفاعی مسائل پر بات نہیں ہوتی اور پاکستانی حکام کے ساتھ ایٹمی ہتھیاروں کا معاملہ نہیں اٹھایا گیا تھا۔

مشہور خبریں۔

سید صلاح الدین کے بیٹوں کی جائیداد کی ضبطی مودی حکومت کی بدترین انتقامی کارروائی ہے، حریت رہنما

?️ 26 اپریل 2023سری نگر: (سچ خبریں) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ مقبوضہ جموں

یمنیوں نے بائیڈن کے ساتھ کیا کیا؟

?️ 26 جنوری 2024سچ خبریں: امریکی صدر جو بائیڈن کو لکھے گئے خط میں امریکی

شہباز شریف نے اسلام آباد میں بھارہ کہو بائی پاس منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ دیا

?️ 30 ستمبر 2022اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیراعظم شہباز شریف نے اسلام آباد میں بھارہ

ٹرمپ کی نظر میں یوکرینی صدر کی حیثیت

?️ 20 فروری 2025 سچ خبریں:امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا

غزہ میں 42 روزہ جنگ بندی کی کہانی کیا ہے؟

?️ 1 مئی 2024سچ خبریں: عبدالباری عطوان نے رائے الیوم کے ایک مضمون میں جو بائیڈن

آئی ایم ایف کی ضرورت ڈالر کی کمی پورا کرنے کیلئے پڑتی ہے

?️ 25 نومبر 2021اسلام آباد (سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے سوہنی دھرتی

ہم پوٹن کو یوکرین میں شکست دیکھنا چاہتے ہیں: پینٹاگون

?️ 9 اپریل 2022سچ خبریں:  روسی وزارت دفاع کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ

یمن میں سعودی عرب اور امریکہ کی حالت

?️ 17 مارچ 2021سچ خبریں:امریکہ کا خیال تھا کہ حملہ آور سعودی اتحاد مأرب میں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے