کراچی(سچ خبریں) وزیراعلی سندھ نے سندھ بھر میں پانی کی چوری کے خلاف آپریشن کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پانی کی تقسیم اصل مسئلہ ہے ، اس کے لئے پرانی واٹر سپلائی پائپس تبدیل کرنی ہونگی ۔
وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی زیرصدارت واٹر بورڈ کا اجلاس ہوا جس دوران کراچی سمیت سندھ بھر میں جاری پانی کے بحران سے متعلق بریفنگ پیش کی گئی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ شہر کراچی کو 1000 ایم جی ڈی پانی کی ضرورت ہے جبکہ سپلائی 580 ایم جی ڈی ہے تاہم 174 ایم جی ڈی لائن لوسز ہیں اس حساب سے 406 ایم جی ڈی پانی سپلائی کیا جا رہا ہے ۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ شہر میں بچھائی ہوئی لائن بہت پرائی ہے جس کے باعث پانی ضائع ہوتا ہے اور کچھ علاقے ایسے ہیں جہاں پانی کافی دنوں بعد مہیا کیا جاتا ہے۔ دوران اجلاس وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ پانی کی تقسیم اصل مسئلہ ہے جس کے لئے پرانی واٹر سپلائی پائپس تبدیل کرنی ہونگی۔
وزیراعلی سندھ نے نئے مالی سال 23-2022 میں کے ڈبلیو ایس بی کی اسکیم کو پوری فنڈنگ دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے اسکیم پر کام تیز کرنے کے احکامات جاری کر دیئے ہیں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ کے ڈبلیو ایس بی کو ہدایت کی ہے کہ پانی کی تقسیم کا تفصیلی پلان بنائیں ۔ وزیراعلی سندھ نے واٹر بورڈ کو اپنے انتظامی نظام کو بھی بہتر کرنے کی ہدایت کی اور پانی کی چوری کے خلاف آپریشن کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ اجلاس میں صوبائی وزیر سعید غنی، ناصر شاہ، چیف سیکریٹری، ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی، چیئرمی پی اینڈ ڈی، پرنسپل سیکریٹری، سیکریٹری بلدیات، معاون خصوصی وقار مہدی، نجمی عالم، ایم ڈی واٹر بورڈ، سابق ایم ڈی واٹر بورڈ شریک تھا۔