اسلام آباد:(سچ خبریں) ملک کے ایوان زیریں (قومی اسمبلی) کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے شہریت دینے سے متعلق قانون میں ترمیم کا بل منظور کرلیا جس کے تحت غیر ملکی کے بچے کی پیدائش پر پاکستانی شہریت نہیں دی جائے گی۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین راجا خرم نواز کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔
اجلاس کے دوران ڈی جی پاسپورٹس مصطفیٰ جمال قاضی نے کمیٹی کو بتایا کہ جرمنی کے پرنٹرز دنیا میں سب سے جدید ہیں، ایک گھنٹے میں 4 ہزار پاسپورٹس پراسس کیے جا سکتے ہیں، فاسٹ ٹریک کیٹیگری میں بیک لاگ مکمل طور پر ختم کر دیا، ارجنٹ کیٹیگری میں ایک لاکھ 70 ہزار کا بیگ لاگ ہے، آئندہ دو سے تین ہفتوں میں بیک لاگ ختم ہو جائے گا۔
چئیرمین کمیٹی نے کہا کہ آئندہ میٹنگ تک ہمارے اراکین کو بلیو پاسپورٹس جاری کیے جائیں، جب کہ ڈی جی پاسپورٹ نے 15 دسمبر تک ملک بھر میں پاسپورٹس کا بیک لاگ صفر کرنے کی یقین دہانی کروائی۔
اجلاس کے دوران قائمہ کمیٹی نے وزرات داخلہ کا شہریت کے قانون میں ترمیم کا بل منظور کرلیا، بل کے تحت کسی بھی غیر ملکی کے بچے کی پیدائش پر بھی پاکستانی شہریت نہیں دی جائے گی۔
اجلاس میں وزارت پاور ڈویژن نے انکشاف کیا کہ اس وقت بجلی کے بلوں کی مد میں 18 کھرب ارب روپے کی ریکوری کرنی ہے جو نہیں ہو پارہی۔
پی ٹی آئی کی رکن زرتاج گل نے کہا کہ میرے علاقے میں بجلی چیکنگ کی آڑ میں لوگوں پر حملہ کرتے ہیں، پولیس کے پاس بجلی چوری کے معاملات میں اختیار نہیں ہونا چاہیے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن نبیل گبول نے انکشاف کیا کہ کراچی میں بجلی چوری کے الزام میں ایک بلڈنگ کے واٹر آپریٹر کو گرفتار کیا گیا، تین ماہ بعد جیل میں ہی مر گیا، پہلے بھینس چوری کے مقدمات ہوتے تھے، اب بجلی چوری کے مقدمات درج ہو رہے ہیں۔
سنی اتحاد کونسل کے رکن صاحبزادہ حامد رضا نے بھی انکشاف کیا کہ پنجاب میں 9 ارکان اسمبلی کے خلاف بجلی چوری کے مقدمات درج ہیں۔
چیئرمین کمیٹی خرم نواز نے کہا کہ آپ چھوٹے لوگوں کو اٹھا لیتے ہیں لیکن کسی بااثر شخص کو گرفتار نہیں کیا۔