سچ خبریں:عراقی سکیورٹی کے ایک ماہر نے ان حربوں سے متنبہ کیا جو دہشت گرد عراقی صوبوں میں بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنانے کے لئے استعمال کرتے ہیں۔
العہد نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عراقی سکیورٹی کے ماہر علی الوائلی نے ان حربوں سے متنبہ کیا جو دہشت گرد عراقی صوبوں میں بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنانے کے لئے استعمال کر رہے ہیں، انہوں نے مزید کہاکہ ملک بھر ہونے والی فوجی کاروائیوں کے باوجود کچھ علاقوں میں ابھی بھی داعشی دہشت گرد موجود ہیں جن میں دیالی،صلاح الدین ، کرکوک ، نینوا اور انبارصوبوں کے کچھ علاقوں شامل ہیں جبکہ سکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے خلاف بہت کامیابیاں حاصل کی ہیں۔
الوائلی نے کہا کہ ان کاروائیوں نے دہشت گردوں کو عسکری طور پر کمزور کیا ہے اور اسی وجہ سے انہوں نے قتل و جرم اور تخریب کاری کےدوسرے طریقوں کا سہارا لیا ہے خاص طور پر چونکہ کچھ مراکز سلامتی کے تحفظ میں نہیں ہیں۔
انہوں نے زور دے کر کہاکہ تمام صوبوں ، خاص طور پر مذکورہ صوبوں میں بنیادی ڈھانچے دہشت گردوں کی تخریب کارانہ کاروائیوں کی زد میں ہیں جیسے بجلی کے ٹاور کسی بھی وقت گرائے جاسکتے ہیں نیز اور آبی وسائل کو زہر آلود کیا جاسکتا ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ صحت کے شعبے میں تخریب کاری اور دہشت گردی کی کاروائیوں کا بھی انکشاف ہوا ہے،الوائلی نے کہا کہ سکیورٹی فورسز کو ہر طرح کے دہشت گردی کے طریقوں سے نمٹنا چاہئے اور اس کے لیے نئے طریقے بھی اپنانا چاہیے۔