اسلام آباد (سچ خبریں) اوگرا ذرائع کا کہنا ہے کہ عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت 85 ڈالر سے کم ہوکر82.87 ڈالر فی بیرل ہوگئی ہے، حکومت صارفین کو پٹرول اورڈیزل پر9 روپے فی لیٹر ریلیف دے سکتی ہے۔ نجی ٹی وی 24 نیوز کے مطابق اوگرا ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے6 نومبر کو تیل کی قیمتوں کا تعین 85 ڈالر فی بیرل کے حساب سے کیا تھا، لیکن گزشتہ ہفتے عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت 78 ڈالر فی بیرل تک رہی، اب عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت کم ہوکر82.87 ڈالر فی بیرل ہوگئی ہے۔
جس پر اگر حکومت چاہے تو تمام ٹیکسز کی موجودہ شرح لاگو کرکے قیمتیں برقرار رکھ سکتی ہے، لیکن اگر حکومت لیوی ٹیکس کو ختم یا مزید کم کردے تو صارفین کو پٹرول اور ڈیزل پر 9 روپے فی لیٹر تک ریلیف مل سکتا ہے۔
حکومت اس وقت پٹرول پر9.62 روپے اور ڈیزل پر9.14 روپے فی لیٹر لیوی ٹیکس وصول کررہی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اوگرا نے 16 نومبر سے یکم دسمبر تک قیمتوں میں ردوبدل کیلئے ورکنگ شروع کردی ہے اور تیل کی قیمتوں میں ردوبدل کی سمری 14 نومبر کو وزارت خزانہ کو بھجوائی جائے گی۔
واضح رہے حکومت نے05 نومبر کو آئی ایم ایف کے دباؤ پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر لیوی میں4 روپے کا اضافہ کیا تھا، پیٹرول لیوی بڑھا کر 9.62 روپے فی لیٹر کردی گئی ہے،لیوی کی نئی شرح کا اطلاق بھی کردیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق حکومت نے پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر لیوی کی شرح بڑھا دی ہے۔ پیٹرول پر لیوی 5.62 روپے سے بڑھا کر9.62روپے فی لیٹرکردی گئی ہے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل پر فی لیٹرلیوی 5.14 روپے عائد تھی جو 4 روپے کے اضافے سے اب9.14 روپے ہوگئی ہے ۔
ذرائع نے بتایا کہ مٹی کے تیل پر فی لیٹرلیوی 2.6روپے جبکہ لائٹ ڈیزل پرپیٹرولیم لیوی زیرورہے گی۔ لیوی کی نئی شرح کا اطلاق بھی کردیاگیاہے۔ یاد رہے کہ موجودہ حکومت نے وفاقی بجٹ پیش ہونے کے بعد سے اب تک9 بار پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے ۔ 15جون کے بعد سے اب تک پیٹرولیم مصنوعات37.26 روپے تک مہنگی کی گئی ہیں۔پیٹرول کی قیمت37.26 روپے، ہائی اسپیڈ ڈیزل31.86روپے،لائٹ ڈیزل فی لیٹر36.42 روپے اضافہ کیا گیا۔ حکومت نے 15جون سے اب تک مٹی کے تیل کی قیمت میں36,53 روپے فی لیٹر کا اضافہ کیا۔