کراچی: (سچ خبریں) وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ عمران خان کی سیاست شروع سے لے کر آج تک اسی ایک تعیناتی کے گرد گھومتی ہے۔ڈاؤ یونیورسٹی میں انکولوجی یونٹ کے سنگِ بنیاد کی تقریب میں آرمی چیف کی تعیناتی سے متعلق سوال کے جواب میں بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ہم سب کی اولین ترجیح اپنا ملک اور ملک کے عوام کی خدمت کرنا ہونا چاہیے، افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے کہ ہر طرف سے آرمی چیف کی تعیناتی پر غیر ضروری سیاست کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے اتحادیوں میں سے بھی کسی کو جلسے میں کھڑے ہوکر اس پر بات نہیں کرنی چاہیے، اسی طرح اپوزیشن کو بھی اس معاملے کو متنازع بنا کر سیاست نہیں کرنا چاہیے، قومی مفاد کو ترجیح دی جائے تو پاکستان کے مسائل کا حل نکال سکتے ہیں، عمران خان کی سیاست شروع سے لے کر آج تک اسی ایک تعیناتی کے اردگرد گھومتی ہے۔
صحافی نے سوال پوچھا کہ کیا پاکستان پیپلز پارٹی نے آرمی چیف کے لیے کوئی نام دیا ہے، اس سوال کے جواب میں بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ آئین اور قانون کے تحت اس پروسیس کو مکمل ہونا چاہیے۔
وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ گاما نائف ریڈیو سرجی سینٹر بھی کھل چکا ہے، ڈاؤ کینسر سینٹر کی تعداد میں بھی اضافہ ہوتا جا رہا ہے، انکولوجی یونٹ سے صلاحیت میں بھی اضافہ ہوگا۔
انکولوجی یونٹ کے سنگِ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کینسر جیسے مرض کا علاج کروانا بہت ہی ضروری ہے، اس حوالے سے پبلک سیکٹر میں جو پیش رفت ہوئی ہے اس پر فخر ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم پر جگر کی پیوند کاری (لیور ٹرانسپلانٹ) کی سہولت میسر ہونے پر یہاں جمع ہوئے ہیں، جب میں باہر سے تعلیم حاصل کرکے پاکستان آیا تھا تو اس وقت جگر کے علاج کے لیے باہر ممالک جانا پڑتا تھا، خاص طور پر غریبوں کے لیے مسائل زیادہ تھے اور اس بیماری کی وجہ سے اموات بھی زیادہ ہوتی تھیں۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ گمبٹ خیر پور میں جگر اور گردے کے علاج کی مفت سہولت فراہم کررہے ہیں، اسی طرح کراچی جیسے بڑے شہر میں بھی علاج کی اس سہولت کا ہونا بھی بہت ضروری ہے، یہاں پر اتنے کم وقت میں 81 سے زیادہ جگر کی پیوندکاریاں ہو چکی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت 50 ٹرانسپلانٹ کے لیے مالی مدد فراہم کرتی تھی، مجھے وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا ہے کہ اب 100 مریضوں کی پیوندکاری کے لیے حکومت سندھ مالی مدد دے گی۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہماری نیت ہے کہ پہلے سندھ اور پھر ملک کے کونے کونے میں ہم ایسے حکومتی ادارے کھڑے کریں جو اس قسم کی سہولیات کم قیمت یا مفت میں فراہم کرسکیں، خاص طور پر ان کے لیے جو افورڈ نہیں کرسکتے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ٹی وی کھولتے ہیں تو بری خبریں دیکھنے کو ملتی ہیں، اور پاکستان کی کامیابی اورکارکردگی پر کم توجہ دی جاتی ہے اور سیاسی بیان بازی پر ہی زیادہ فوکس کیا جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آج تک سیلاب متاثرین مدد کے منتظر ہیں، اور متعدد علاقوں میں اب تک پانی کھڑا ہے، یہی مسئلہ ملک کی اولین ترجیح ہونا چاہیے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ سیاسی تماشے جو سڑکوں پر چل رہے ہیں، ان کے جواب دینے پر مجبور ہو جاتے ہیں، پوری دنیا نے یہ فیصلہ کیا کہ آپس میں لڑائی کرنے اور گولی چلانے کے بجائے ہم الیکشنز میں حصہ لیں گے اور منتخب ہو کر پارلیمان میں جو بھی مؤقف ہوگا، سامنے رکھیں گے، وہاں پر بحث ہوگی اس کے نتیجے میں کسی اتفاق رائے پر آئیں گے، اور قوم کے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کریں گے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ اس وقت ہمارا نظام نہیں چل رہا، جب تک ہمارے اداروں کو اہمیت نہیں دی جائے گی، اور مسائل حل کرنے کی نیت سے کام نہیں کریں گے تو عوام مشکل میں ہوگی، عوام کو ہماری ناکامی کا بوجھ اٹھانا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ صوبے بھر کے ہر ضلع میں قومی ادارہ برائے امراض قلب (این آئی سی وی ڈی) میں دل کا مفت علاج ہوتا ہے، اسی طرح این آئی سی ایچ کراچی میں بچوں کا مفت علاج ہوتا ہے، گمبٹ میں گردے، جگر، بون میرو کا علاج بھی مفت کیا جاتا ہے، مگر اس کے ساتھ ساتھ زیادہ لوگوں کو معیاری علاج کی سہولت فراہم کرنا چاہتے ہیں، میرا خیال ہے کہ کراچی اور حیدرآباد میں کافی لوگ علاج کے اخراجات کرسکتے ہیں۔