صدر عارف علوی نے ضمنی فنانس بل کی منظوری دے دی

?️

اسلام آباد:(سچ خبریں) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے فنانس (سپلیمنٹری) بل 2023 کی منظوری دے دی، جسے عام طور پر منی بجٹ کہا جاتا ہے۔حکومت تیزی سے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی شرائط کو مکمل کر رہی ہے تاکہ معاشی بیل آؤٹ پیکیج مل سکے اور ڈیفالٹ کے خطرے کو کم کیا جاسکے۔

وزیر اعظم سیکریٹریٹ نے قومی اسمبلی سے بل کی منظوری کے بعد اسے ایوان صدر کو منظوری کرنے کے لیے بھیجا تھا۔ ایوان صدر کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق بل کی منظوری آئین کے آرٹیکل 75 کے تحت دی گئی ہے۔ آرٹیکل 75 (1) کے تحت صدر کو اختیار نہیں ہے کہ فنانس بل پر اعتراض لگائے یا اسے مسترد کرے۔

آرٹیکل میں لکھا ہے کہ جب بل منظوری کے لیے صدر کو بھیجا جاتا ہے تو صدر پاکستان 10 دن کے اندر (اے) بل منظور کرے گا؛ یا (بی) اور اگر وہ ’مَنی بل‘ نہ ہو تو اسے مجلس شوریٰ (پارلیمنٹ) کو پیغام کے ساتھ واپس بھیجیں، جس میں درخواست کی گئی ہو کہ بل یا اس کی کسی مخصوص شق پر نظر ثانی کی جائے اور پیغام میں دی گئی ترمیم کی تجویز پر غور کیا جائے۔

تمام اہم پیشگی شرائط پر عمل کرنے کے بعد پاکستان رواں ہفتے آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول کا معاہدہ ہوتا دیکھ رہا ہے، جس کے بعد دیگر دوطرفہ و دیگر قرض دہندگان سے رقم کی آمد کی راہ ہمور ہو جائے گی۔

قبل ازیں ایک ذرائع نے بتایا تھا کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف کی سطح کا معاہدہ 28 فروری کو ہو جائے گا جس کے بعد آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس مارچ کے پہلے ہفتے میں ہونے کی توقع ہے۔

آئی ایم ایف نے پاکستان سے 170 ارب روپے کی اضافی ٹیکس عائد کرنے کا مطالبہ کیا تھا، تاہم 115 ارب روپے کے ٹیکس اقدامات کا بڑا حصہ پہلے ہی 14 فروری سے ایس آر اوز کے ذریعے نافذ کیا گیا تھا، صدر کی باضابطہ منظوری کے بعد باقی 55 ارب روپے کی ٹیکس کے اقدامات کو نافذ کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ 15 فروری کو وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے آئی ایم ایف کی شرائط پر مبنی بجٹ پیش کیا تھا، جس میں جنرل سیلز ٹیکس 18 فیصد اور لگژری آئٹمز پر سیلز ٹیکس 17 فیصد سے بڑھا کر 25 فیصد کرنے کی تجویز دی گئی تھی تاہم بنیادی اشیائے ضروریہ پر اس کا اطلاق نہیں ہوگا۔

پاکستان کو فنڈز کی شدید ضرورت ہے کیونکہ اسے معاشی بحران کے چیلنجز درپیش ہیں جبکہ مرکزی بینک کے پاس زرمبادلہ کے ذخائر 3 ارب ڈالر کے قریب ہیں، جس سے بمشکل تین ہفتے کی درآمدات کی جاسکتی ہیں۔

معاہدے کے بعد پاکستان کو 1.2 ارب ڈالر کی قسط ملے گی، اس کے علاوہ دوست ممالک و دیگر عالمی مالیاتی اداروں سے فنڈز ملنے کی راہ بھی ہموار ہوگی۔

مشہور خبریں۔

پنجاب اسمبلی میں ملکی وقار اور سلامتی کے تحفظ کے متعلق قرارداد کثرت رائے سے منظور

?️ 8 دسمبر 2025لاہور (سچ خبریں) پنجاب اسمبلی میں ملکی وقار اور سلامتی کے تحفظ

قندھار میں طالبان کا اجتماع؛ کیا اہم فیصلے ہونے والے ہیں؟

?️ 1 فروری 2025سچ خبریں: قندھار میں خبر رساں ذرائع نے اعلان کیا کہ طالبان حکومت

پاکستانی سپریم کورٹ نے ذوالفقار بھٹو کی پھانسی کے بارے میں کیا کہا؟

?️ 8 مارچ 2024سچ خبریں: پاکستان کی پیپلز پارٹی کے بانی اور فوجی حکمرانی کے

ملک میں امن قائم کرنے میں تمام اداروں نے اہم کردار ادا کیا:وزیراعظم

?️ 6 اگست 2021اسلام آباد (سچ خبریں) وزیراعظم عمران خان کی صدارت میں اعلیٰ سطح

وزیر داخلہ نے ملک بھر میں غیر معمولی سیکیورٹی انتظامات کی ہدایت کر دی

?️ 22 جنوری 2022اسلام آباد (سچ خبریں) وزیر داخلہ شیخ رشید نے ملک بھر میں

کیا آٹھ مہینے لڑنے کے بعد چار قیدیوں کی آزادی کامیابی ہے؟

?️ 14 جون 2024سچ خبریں: یمن کی انصار اللہ تنظیم کے رہنما نے غزہ کی

غزہ میں بچوں کے خلاف جنگ کے بارے میں یونیسف کا کیا کہنا ہے؟

?️ 5 دسمبر 2023سچ خبریں: اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ یونیسف کے ترجمان نے

کیا اسرائیل میں فوجی بغاوت ہونے والی ہے؛خود صیہونی کیا کہتے ہیں؟

?️ 26 جولائی 2023سچ خبریں: صیہونی حکومت کے نیشنل سکورٹی انسٹی ٹیوٹ کے سینئر محقق

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے