(سچ خبریں)گزشتہ روز پشاور میں ہونے والے دھماکے کے حوالے سے ایک ٹوئٹ کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ شدت پسندی کو دشمن ہتھیار بنا لیتا ہے۔
وفاقی وزیر نے اپنی ٹوئٹ میں مزید لکھا کہ شدت پسندی منبر، اسکول اور تھانے کے کردار ادا نہ کرنے کا نتیجہ ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ریاست کے شدت پسندی کے خلاف بڑے اقدامات کرنے میں پارلیمان اور عدلیہ کا تعاون ناگزیر ہے، ہمیں اقدام کرنے ہوں گے جس کے لیے اتفاق رائے چاہیے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز پشاور کے قصہ خوانی بازار میں نماز جمعہ کے دوران جامع مسجد میں ہونے والے خود کش دھماکے میں 57 افراد شہید اور 100 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔
مسجد میں ہونے والے خود کش دھماکے کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔سی ٹی ڈی نے دو مشتبہ افراد کوحراست میں لے لیا ہے، خود کش دھماکے کی تحقیقات جاری ہیں ۔ جائے وقوعہ سے تحقیقاتی ٹیم کو پستول کی گولیوں کے سات خول ملے ہیں۔ حملہ آور نے نائن ایم ایم پستول استعمال کیا۔ مختلف علاقوں میں لے سی سی ٹی وی کیمروں کو چیک کیا جارہا ہے۔ جائے وقوعہ سے مشکوک نعش کے خون اور جسم کے اعضاء کے نمونے بھی حاصل کر لئے گئے اوران کا ڈی این اے ٹیسٹ کر ایا جائے گا تاکہ حملہ آور کی شناخت ہو سکے اور ملوث عناصر تک آسانی سے پہنچا جاسکے، متعلقہ تھانہ خان رازق کی جانب سے مزیدکارروائی کے مراسلہ سی ٹی ڈی کو بھیجا گیا جس کے بعدواقعہ کا مقدمہ درج کر لیا گیا، مقدمہ میں قتل، اقدام قتل اور دہشت گردی دفعات شامل کی گئیں