اسلام آباد: (سچ خبریں) قومی اسمبلی سے منظوری کے بعد سینیٹ اجلاس میں بھی پیکا ترمیمی بل 2025 پیش اور ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل 2024 بھی پیش کر دیا گیا، ڈپٹی چیئرمین نے دونوں بلز متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کے سپرد کرتے ہوئے 3 روز میں رپورٹ ایوان میں پیش کرنے کی ہدایت کردی، جبکہ بل پیش کرنے کے دوران صحافیوں نے اجلاس کی کارروائی سے احتجاجاً واک آؤٹ کیا۔
ڈان نیوز کے مطابق ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان کی زیرِ صدارت سینیٹ اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔
اجلاس میں کارروائی کا آغاز ہوتے ہی پی ٹی آئی سینیٹرز نے شدید احتجاج ریکارڈ کرایا، اپوزیشن رہنماؤں نے ڈائس بجا کر احتجاج کیا اور حکومت کے خلاف نعرہ بازی کی، ایوان کی کارروائی کے آغاز میں وقفہ سوالات جوابات کو معطل کرنے کی تحریک منظور کی گئی۔
ایوان میں ٹیلی کمیونیکیشن تنظیم نو ترمیمی بل 2025 پیش کیا گیا، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے پیش کیا، ڈپٹی چیئرمین نے بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کو سپرد کردیا گیا۔
اجلاس میں پیکا ترمیمی بل 2025 بھی پیش کیا گیا، ڈپٹی چیئرمین نے بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کو سپرد کرتے ہوئے تین روز میں ایوان کے سامنے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔
سینیٹ میں قومی کمیشن برائے اقلیتیں بل 2025 بھی پیش کیا گیا، ایوان کی کارروائی کے دوران شدید احتجاج کو دیکھتے ہوئے ڈپٹی چیئرمین نے اجلاس 27 جنوری پیر شام 4 بجے تک ملتوی کردیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز قومی اسمبلی نے متنازع پیکا ترمیمی بل 2025 کثرت رائے سے منظور کر لیا تھا۔
ایوان زیریں میں ترمیمی بل وفاقی وزیر رانا تنویر نے پیش کیا تھا، جبکہ صحافیوں اور اپوزیشن نے پیکا ترمیمی بل کے خلاف ایوان زیریں سے واک آؤٹ کیا تھا۔
علاوہ ازیں صحافیوں کی مختلف تنظیموں نے اپنے الگ الگ بیانات میں پیکا ترمیمی بل کی مذمت کی تھی۔
پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) اور آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی (اے پی این ایس) سمیت صحافیوں کے حقوق کے گروپوں کی نمائندگی کرنے والی تنظیم جوائنٹ ایکشن کمیٹی (جے ای سی) نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا تھا، جس میں اس ترمیم کی مذمت کی گئی تھی۔