اسلام آباد: (سچ خبریں) سی ڈی ڈبلیو پی نے 22 ارب 16 کروڑ روپے کے 7 ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دے دی، جس میں گوادر پورٹ کے نیویگیشن چینل کی مینٹیننس اور ڈریجنگ کا منصوبہ بھی شامل ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اجلاس کی صدارت وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے کی، تاہم گوادر سیف سٹی پروجیکٹ، اسلام آباد میں کینسر ہسپتال، افغان حکام کے لیے تربیتی پروگرام اور پنجاب میں ہیلتھ انشورنس سکیم سمیت 4 دیگر منصوبوں کو ضروری نظرثانی کے لیے مؤخر کر دیا گیا۔
سی ڈی ڈبلیو پی نے 4 ارب 80 کروڑ روپے کی لاگت سے صحت، غذائیت، تعلیم، نوجوان اور صنف ( ایچ این ای وائی جی ) کے لیے سوشل سیکٹر ایکسلریٹر (ایس ایس اے) کے منصوبے کی بھی منظوری دی۔
اس منصوبے کے تحت وزارت منصوبہ بندی نے پاکستان میں نئے گریجویٹس کے لیے ایک سالہ پرائم منسٹر یوتھ انٹرن شپ پروگرام تجویز کیا ہے، پروگرام کے تحت، وزارت نوجوانوں کو بامعاوضہ انٹرن شپ دے گی.
وزارت انٹرنز کو انتخاب کے بعد ان کی مہارتوں سے متعلقہ عہدوں پر تعینات کرنے میں سہولت فراہم کرے گی اور سرکاری، نجی اور ترقیاتی شعبوں میں کام کرنے والے اداروں میں ملازمت کے حوالے سے مدد بھی فراہم کرے گی، انٹرنیز کو25 ہزار روپے ماہانہ وظیفہ ملے گا، کل 30 ہزارانٹرنشپس دی جائیں گی۔
اجلاس نے ایک ارب 10 کروڑ روپے کی لاگت سے بلوچستان ارجنٹ رسپانس برائے فوڈ سیکیورٹی کے منصوبے کی بھی منظوری دی، وزارت خزانہ، محصولات اور اقتصادی امور اس منصوبے کی سرپرستی کرنے والی ایجنسی ہے، منصوبے میں نصیر آباد ڈویژن کے شدید سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں زرعی پیداوار کی بحالی ہو گی، جسے صوبے کے اناج کا مرکز سمجھا جاتا ہے، یہ منصوبہ ہدف والے اضلاع میں 60 ہزار فارم ہاؤسز کو پیداوار میں اضافے کے لیے چاول کے بیجوں کی فراہمی میں معاونت کرے گا۔
اجلاس نے 4 ارب 70 کروڑ روپے کی لاگت سے گوادر پورٹ کے نیویگیشن چینل کی مینٹیننس اور ڈریجنگ کے منصوبے کی بھی منظوری دی، نظرثانی شدہ پروجیکٹ میں گوادر پورٹ کے 4.70 کلو میٹر طویل نیوی گیشنل چینل، بیسن اور برتھنگ ایریا کی مینٹیننس ڈریجنگ کی جائے گی۔
اجلاس نے قائداعظم یونیورسٹی میں تعلیمی و تحقیقی سہولیات اور گرلز ہاسٹل کے لیے 3 ارب 86 کروڑ روپے کی لاگت کا منصوبہ بھی منظور کیا، اس منصوبے کی سرپرستی ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کرنے والی ایجنسی ہے۔
اس منصوبے کا بنیادی مقصد پی ایچ ڈی/ایم فل پروگراموں کو مضبوط بنانا اور نئے شروع ہونے والے بی ایس پروگراموں کو مضبوط بنانا ہے۔ اس کے لیے یونیورسٹی کے اندر بنیادی ڈھانچہ جاتی سہولیات میں توسیع کی ضرورت ہے۔
فورم نے 22 کروڑ روپے کی لاگت سے صحت کے شعبے میں بڑے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے بل اینڈ میلنڈا گیٹس فائونڈیشن اور حکومت کے درمیان شراکت داری کے قیام کی منظوری دی، وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن اس منصوبے کی سرپرستی کرنے والی ایجنسی ہے۔