سچ خبریں: سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلے کے بعد پی ٹی آئی کا قومی اسمبلی کی سب سے بڑی جماعت بننے کا امکان ہے۔
پی ٹی آئی کو 23 مخصوص نشستیں ملنے کے بعد، قومی اسمبلی میں ان کے ارکان کی تعداد 109 ہو سکتی ہے۔ تاہم، پی ٹی آئی کو مخصوص نشستیں ملنے کے باوجود مسلم لیگ ن کے حکمران اتحاد کی برتری برقرار رہے گی۔
یہ بھی پڑھیں: پارلیمنٹ کی نشستوں کی واپسی کے مقدمے میں پی ٹی آئی کی جیت
اس وقت قومی اسمبلی میں حکمران اتحاد کے ارکان کی تعداد 209 ہے۔ مسلم لیگ ن کے پاس 108 ارکان ہیں جبکہ پیپلز پارٹی کے ارکان کی تعداد 68 ہے۔ ایم کیو ایم کے پاس 21 ارکان ہیں، اور ایک اقلیتی نشست معطل ہے۔
قومی اسمبلی میں پاکستان مسلم لیگ کی 5 اور آئی پی پی کی 4 نشستیں ہیں۔ جے یو آئی ف کے پاس 8، بی این پی مینگل کی 1، ایم ڈبلیو ایم کی 1، پی کے میپ کی 1 نشست ہے، جبکہ 6 دیگر آزاد امیدوار بھی قومی اسمبلی میں موجود ہیں۔
مسلم لیگ ضیا، باپ پارٹی اور نیشنل پارٹی کے پاس بھی ایک ایک نشست ہے۔
مسلم لیگ ن کا حکمران اتحاد 209 ارکان کے ساتھ ایوان میں سادہ اکثریت رکھتا ہے جبکہ اگر مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو ملیں تو اپوزیشن اتحاد کی تعداد 120 ارکان تک پہنچ سکتی ہے۔
اس وقت پی ٹی آئی سمیت مجموعی اپوزیشن 97 ارکان پر مشتمل ہے۔ پی ٹی آئی کے موجودہ ارکان قومی اسمبلی کی تعداد 86 ہے۔
مزید پڑھیں: ایم کیو ایم کیوں سپریم کورٹ کے فیصلے سے ناراض ہے؟
پی ٹی آئی کے سنی اتحاد کونسل میں 84 ارکان شامل ہیں جبکہ 2 آزاد امیدوار، بیرسٹر گوہر اور عمر ایوب بھی ہیں۔ اگر پی ٹی آئی کو تمام مخصوص نشستیں مل جائیں تو ان کے ارکان کی کل تعداد 109 ہو سکتی ہے۔