سپریم جوڈیشل کونسل سابق جج کیخلاف کارروائی نہیں کر سکتی، فیض حمید، عرفان رامے

?️

اسلام آباد: (سچ خبریں) انٹر سروس انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے سابق ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) فیض حمید، بریگیڈیئر (ر) عرفان رامے نے شوکت عزیز صدیقی کیس میں اپنا جواب جمع کرادیا جس میں سپریم کورٹ کو بتایا ہے کہ اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے والے یا ریٹائر ہونے والے ججوں کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی جاری رکھنے کی آئین میں گنجائش نہیں ہے۔

دونوں سابق فوجی افسران نے اپنے وکیل خواجہ حارث احمد کے توسط سے 23 صفحات پر مشتمل اپنا مختصر بیان جمع کرایا۔ انہوں نے اپنے جواب میں استدلال کیا کہ آئین کی کوئی بھی شق جو سپریم جوڈیشل کونسل کو کسی ریٹائرڈ جج کے خلاف کارروائی کا کوئی اختیار، فرض یا ذمہ داری دیتی ہے وہ نہ صرف آئینی شقوں کی خلاف ورزی ہے بلکہ وہ آئین کو دوبارہ لکھنے کے مترادف ہے۔

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 5 ججوں پر مشتمل بینچ نے 23 جنوری کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے سابق جج شوکت عزیز صدیقی کی سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے اور 11 اکتوبر 2018 کے اس نوٹیفکیشن کے خلاف اپیل پر اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا جس کے تحت انہیں ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن راولپنڈی میں 21 جولائی 2018 کو تقریر کرنے پر عدالت عالیہ کے جج کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔

اپنی تقریر میں سابق جج شوکت عزیز صدیقی نے ریاستی ادارے کے بعض بالخصوص آئی ایس آئی کے افسران کے عدلیہ سے متعلق معاملات میں ملوث ہونے اور ہائی کورٹ کے بینچوں کی تشکیل میں مبینہ طور پر کردار ادا کرنے کے خلاف بیانات دیے تھے۔

سپریم جوڈیشل کونسل نے اپنی سفارشات میں کہا تھا کہ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن راولپنڈی میں تقریر کرتے ہوئے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے نہ صرف ضابطہ اخلاق کی کچھ شقوں کی واضح خلاف ورزی کی بلکہ بطور جج مقررہ ضابطہ اخلاق کو بھی پامال کیا۔

سماعت کو مکمل کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے مختلف مدعا علیہان کی نمائندگی کرنے والے وکلا سے رائے بھی طلب کی تھی تاکہ اس بات کا تعین کیا جا سکے کہ کیا سپریم جوڈیشل کونسل نے شوکت عزیز صدیقی کو ان کے عہدے سے ہٹانے کی سفارش کرنے سے قبل کوئی انکوائری کی تھی۔

اب فوجی افسران کی جانب سے جمع کرائےگئے مختصر بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر آئین بنانے والے اراکین اسمبلی کی منشا ججوں کی ریٹائرمنٹ کے بعد بھی سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی جاری رکھنے کی ہوتی تو وہ ایسا کرنے کا طریقہ کار طے کرتے اور اس مقصد کے حصول کے لیے سپریم جوڈیشل کونسل کو اختیارات بھی دیتے۔

بیان میں استدلال کیا گیا ہے کہ جیسے ہی جج کا عہدہ ختم ہو جاتا ہے، اس کے خلاف کارروائی شروع کرنے یا جاری رکھنے کا پورا مقصد ہی کالعدم ہو جاتا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ آرٹیکل 209 کے تحت کارروائی کا سامنا کرنے والا جج اگر آرٹیکل 195 کے مطابق ریٹائر ہو جاتا ہے تو اس کے خلاف آرٹیکل 209 کے تحت کارروائی جاری رکھنا آئین کی خلاف ورزی ہو گی۔

بیان میں وضاحت کی گئی ہے کہ درخواست گزار جج سے واضح طور پر کہا گیا کہ وہ اپنے ان سنگین الزام کی حمایت میں جو انہوں نے 21 جولائی 2018 کو ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن راولپنڈی سے اپنے خطاب کے دوران لگائے تھے ثبوت فراہم کریں تو درخواست گزار مبینہ طور پر کوئی شواہد فراہم کرنے میں بری طرح ناکام رہے اور ان کا ابتدائی جواب ثابت کرتا ہے کہ ان کے پاس اپنے الزامات کی حمایت میں کوئی مواد یا ثبوت نہیں ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل نے درخواست گزار کی تقریر کا جائزہ لیا اور اپنی متفقہ رائے میں اس نے قرار دیا کہ تقریر کرتے ہوئے درخواست گزار نے ہائی کورٹ کے جج کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی۔

مشہور خبریں۔

آبادی میں اضافہ ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے: صدر مملکت

?️ 11 جولائی 2022لاہور: (سچ خبریں) صدر ڈاکٹر عارف علوی نے تشویش کا اظہار کرتے

رئیسی کا دورۂ روس امریکی تخریب کاری کے خلاف ایک اہم قدم ہے: پاکستانی محقق

?️ 21 جنوری 2022اسلام آباد (سچ خبریں) پاکستان ڈیولپمنٹ اینڈ کمیونیکیشن ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے

امریکہ کو OPEC+ کے متبادل ذرائع کی تلاش

?️ 9 اکتوبر 2022سچ خبریں:ریاستہائے متحدہ کے صدر نے اعلان کیا کہ ان کا ملک

پاکستانی میڈیا واشنگٹن کی حمایت حاصل کرنا کیوں چایتا ہے ؟

?️ 8 فروری 2025سچ خبریں: پاکستانی میڈیا آؤٹ لیٹ ڈراپ سائٹ نیوز نے اطلاع دی

لبنان کے مارون الراس علاقے میں خطرناک واقعہ؛صیہونیوں کا تحقیقات کرنے کا اعلان

?️ 19 دسمبر 2024سچ خبریں:صہیونی ذرائع کے مطابق، کچھ صہیونی باشندے مقبوضی فلسطینِ کی سرحد

بوریل یوکرین کے لیے آنسو بہاتا ہے لیکن اسے شام اور عراق کے لوگ دیکھائی نہیں دیتے

?️ 22 مارچ 2022سچ خبریں:  لبنان کی عرب یونٹی پارٹی کے سربراہ وام وہاب نے

وزیر خارجہ کی بلوچستان میں دہشتگردی کے واقعات کی شدید مذمت

?️ 10 مئی 2021اسلام آباد( سچ خبریں) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کوئٹہ اور

حکومت کا 50 فیصد حاضری کے ساتھ تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان

?️ 14 ستمبر 2021اسلام آباد (سچ خبریں) وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ16

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے