اسلام آباد (سچ خبریں )وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ آئندہ دو ہفتے پاکستانی سیاست کے اہم ترین ہیں، سندھ میں گورنر راج لگانے کے حوالے سے فی الحال کوئی فیصلہ نہیں ہو سکا البتہ وزارت داخلہ اپوزیشن کو یقین دہانی کراتی ہے کہ ہم سندھ ہاؤس میں داخل نہیں ہوں گے۔
پریس کانفرنس سے خطا ب کرتے ہوئے 24 سے 4 تاریخ تک پاکستانی سیاست کے گہما گہمی کے دن ہیں ، اس لیے پہلے ایک ہزار رینجرز اور اب دو ہزار رینجرز اور ایف سی منگوائی ہے ، ہمیں پورا یقین ہے کہ پانچ تاریخ کو اپوزیشن آ رہی ہے وہ بھی اپنا جلسہ کرے گی ، 27 تاریخ کو عمران خان کی ریلی بھی بھر پور طریقے سے ہو گی ، ہم پر سیکیورٹی کی کافی ذمہ داریاں ہیں 21 سے 24 تک چھٹی قرار دیدی ہے ، 23 مارچ کو پاک افواج پریڈ کرے گی ، میں خود بھی اس میں شریک ہوں گا ۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ جو سندھ ہاﺅس میں خریدو فروخت ہو رہی ہے ،میں گورنر راج لگانے کا حامی تھا، سمری پیش کی لیکن اس پر کوئی فیصلہ نہیں ہو سکا ، ابھی بڑے دن ہیں، مجھے دکھائی دے رہاہے کہ حالات کی تلخی کم ہوئی ہے ، بہتری ہو رہی ہے ، 9 ہے یا 12 پی ٹی آئی کے لوگ اپنے علاقے اور گھروں سے پوچھیں ، میری اپیل ہے کہ وہ واپس آجائیں ،
شیخ رشید کا کہناتھا کہ ا ٓئینی اور قانونی جنگ کے بارے میں فواد چوہدری بہتر بتائیں گے ۔ سپریم کورٹ میں جانے کا فیصلہ کیا گیاہے ، 63اے ون کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کی جائے گی ،جس طرح آصف زرداری نے اپنے ممبروں کو خط لکھاہواہے ، اسی طرح عمران خان نے بھی خط لکھا ہواہے کہ انہیں آنے کی ضرورت نہیں ہے ، ووٹنگ کی تاریخ کا فیصلہ سپیکر کریں گے ۔ اب بڑا مسئلہ وزیراعظم کی ریلی اور جلسہ ہے ، انہوں نے دس لاکھ لوگوں کو کال دی ہے ، اسی طرح اپوزیشن کی ریلی ہے یا جلسہ ہے ، ہم چاہتے ہیں کہ باہمی مفاہمت سے راستوں کا تعین کر لیں ، ڈی سی اسلام آباد کو بھی ہدایت کی ہے ،وہ اپوزیشن کی قیادت اور پی ٹی آئی کے لوگوں سے مل کر الگ الگ جلسے اور راستوں کا تعین کیا جا سکے ، جمہوریت میں تصادم کی گنجائش نہیں ہے ، جمہوری افہام و تفہیم اور ایک دوسرے کیلئے راستہ بنانا اور بات سننے کا نام ہے ، اگر ٹکراو ہوا تو اپوزیشن کو کسی غلط فہمی میں نہیں رہنا چاہیے ۔