مظفر آباد(سچ خبریں) پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق آزاد جموں و کشمیر کے انتخابات کے دوران تعینات پاک فوج کی کوئیک رسپانس فورس (کیو آر ایف) ٹیم کی گاڑی حادثے کا شکار ہوئی، جس کے نتیجے میں 4 اہلکار شہید اور سول ڈرائیور سمیت دیگر 4 جوان زخمی ہوگئے یاد رہے کہ پاک آرمی کی کیو آر ایف ٹیم آزاد جموں و کشمیر کے انتخابات 2021 میں امن امان قائم کرنے کے لیے تعینات تھی۔
بیان میں کہا گیا کہ پاک فوج کی گاڑی لسوا میں موڑ لیتے ہوئے گہری کھائی میں جا گری، جس کے نتیجے میں 4 فوجی شہید اور گاڑی کے سول ڈرائیور اور 3 فوجی زخمی ہوگئے۔آئی ایس پی آر نے کہا کہ زخمی اہلکاروں کو ضروری طبی امداد کے لیے قریبی میڈیکل سینٹر منتقل کردیا گیا۔
خیال رہے کہ آزاد کشمیر کے انتخابات میں امن امان برقرار رکھنے کے لیے آزاد کشمیر پولیس اور دیگر صوبوں سے سول، آرمڈ فورسز اور فوج کے مجموعی طور پر تقریباً 43 ہزار 500 اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا۔
آئی ایس پی آر نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ پاک فوج 25 جولائی کو آزاد کشمیر کے انتخابات میں سیکیورٹی کے فرائض انجام دے گی، پاک فوج کی تعیناتی کوئیک ری ایکشن فورس کے تحت 22 سے 26 جولائی تک کے لیے ہوگی۔
آئی ایس پی آر نے کہا تھا کہ آزاد کشمیر کے الیکشن کمیشن نے پاک فوج کو سیکیورٹی انتظامات کے لیے طلب کیا ہے اور پاک فوج کی یہ تعیناتی آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت کی گئی ہے۔
بیان میں کہا گیا تھا کہ آزاد کشمیر میں پرامن انتخابات کے لیے آزاد کشمیر پولیس کے ساتھ دیگر صوبوں کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار اور نیم فوجی دستے بشمول رینجرز اور ایف سی اہلکار بھی فرائض سرانجام دیں گے، ان انتظامات کا مقصد بلاتعطل پرامن انداز میں انتخابات کا انعقاد کرانا ہے۔
آئی ایس پی آر نے کہا تھا کہ پاک فوج کا پولنگ اسٹیشنوں، پولنگ کے عمل یا انتخابی سامان کی ترسیل سے کوئی تعلق نہیں ہوگا۔
دوسری جانب آزاد جموں و کشمیر میں پولنگ کا عمل 5 بجے مکمل ہوا جس کے بعد ووٹوں کی گنتی شروع کردی گئی لیکن پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنوں میں مسلح تصادم ہوا اور 2 افراد جاں بحق ہوگئے۔
کوٹلی کے انتخابی حلقے ایل اے 12 میں چڑھوئی کے علاقے میں ناڑ تھانے کی حدود میں پاکستان پیپلز پارٹی(پی پی پی) اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنوں کے مابین فائرنگ سے 40 سالہ ظہیر احمد اور 50 سالہ محمد رمضان ہلاک ہوگئے۔واقعے کے بعد حلقے میں موجود دیگر پولنگ اسٹیشنز میں ووٹنگ کا عمل عارضی طور پر روک دیا گیا تھا، جو بعد ازاں بحال ہوگیا۔انتخابی حلقے میں فائرنگ کے بعد علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا تھا جبکہ تاحال کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔