?️
اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان چین اور سعودی عرب سے دوطرفہ تعاون میں تقریباً 11 ارب ڈالر حاصل کرنے کا خواہاں ہے، اور نگران حکومت نے ٹیکس نیٹ کو مؤثر طریقے سے ریٹیل، زراعت اور رئیل اسٹیٹ کے شعبوں تک بڑھانے پر زور دیا ہے جبکہ بیرونی اور ملکی وسائل کا خلا پُر کرنے کے لیے غیر قانونی کرنسی کی نقل و حرکت کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے، تاکہ آئی ایم ایف پروگرام ٹریک پر رہے اور اقتدار منتخب حکومت کو منتقلی تک معاشی استحکام کو یقینی بنایا جاسکے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ اسلام آباد میں سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ اور محصولات کے اجلاس میں نگران وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر کے جاری کردہ تفصیلی پالیسی بیان کا حصہ ہے۔
ڈاکٹر شمشاد اختر نے آئی ایم ایف کے مطالبے کے تحت بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کو جزوی طور پر صوبوں کو منتقل کرنے کے بارے میں بھی بات چیت کی، انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ برآمد کنندگان معاشی چیلنجز کے باوجود سبسڈی کے حصول کے لیے کوشاں ہیں اور انہوں نے اس طرح کے مفت سہولیات کے امکان کو سختی سے مسترد کر دیا۔
انہوں نے بتایا کہ حکومت اس وقت معاشی بحالی کے منصوبے پر کام کر رہی ہے، جو کچھ دنوں میں نگران وزیر اعظم کو پیش کیا جائے گا اور سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے ساتھ بھی شیئر کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ نگران حکومت کے پاس اسٹرکچرل اصلاحات کے لیے محدود اختیارات ہیں، لیکن آئی ایم ایف کی جانب سے قرض پروگرام کے تحت 70 کروڑ ڈالر کی قسط فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے اصلاحات کا وعدہ کیا، اس حوالے سے آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات اکتوبر کے آخر میں شروع ہوں گے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ معاشی استحکام اور تسلسل کو یقینی بنانے کے لیے فنڈ حاصل کرنا حکومت کی ترجیح ہے۔
بیرونی مالیاتی خسارے کے حوالے سے نگران وزیر خزانہ نے کہا کہ ملک کی مالیاتی ضروریات اب بھی زیادہ ہیں، لیکن تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشترکہ کوششوں کے ساتھ حکومت مجوزہ منصوبوں کے تحت رقم حاصل کرنے اور کثیرالجہتی اداروں سے کچھ مالی اعانت بحال کرانے میں کامیاب رہیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے 70 کروڑ ڈالر موصول ہونے کے ساتھ بیرونی فنڈنگ کی آمد بہتر ہوگی، چین اور سعودی عرب سے 11 ارب ڈالر کی خالص دو طرفہ فنانسنگ اور ریاض سے تیل کی سہولت کی درخواست کی گئی ہے۔
ڈاکٹر شمشاد اختر نے بتایا کہ بیرونی فنانسنگ کی ضروریات پوری کرنے کے لیے ہم کثیر الجہتی اداروں (عالمی بینک، ایشیائی ترقیاتی بینک، اسلامی ترقیاتی بینک) سے 6 ارب 30 کروڑ ڈالر کی رعایتی فنڈنگ لینے کے لیے کام کر رہے ہیں، مزید کہا کہ آئی ایم ایف نے پہلے ہی 3 ارب ڈالر کی منظوری دے دی تھی اور دو طرفہ معاونت میں تقریباً 10 ارب ڈالر آنے کی توقع ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ آئی ایم ایف کے موجودہ قرض معاہدے کے تحت حکام اسٹیٹ بینک کے ذخائر جلد ہی 9 ارب ڈالر (2.3 ماہ کی درآمدات کے برابر) اور جون 2024 تک 12 ارب ڈالر (تین ماہ کی درآمدات کے لیے کافی) تک بڑھانے کے لیے پُرعزم ہیں، جس کی بنیاد ڈالر کی باضابطہ آمد اور خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کے تحت براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ہے۔
مشہور خبریں۔
اخوان المسلمین، حزب اللہ اور قطر کے خلاف متحدہ عرب امارات اور برطانیہ کے منصوبے
?️ 2 مارچ 2022سچ خبریں:متحدہ عرب امارات نے اخوان المسلمین ، حزب اللہ، قطر اور
مارچ
آئرن ڈوم کا چالو ہونا اور حیفا میں دھماکوں کی آوازیں
?️ 2 اپریل 2024سچ خبریں: صہیونی ذرائع نے آئرن ڈوم کے فعال ہونے اور حیفا
اپریل
دشمن سے نمٹنا بخوبی جانتے ہیں، انکے مقاصد پورے نہیں ہونے دینگے۔ وزیراعظم
?️ 6 مئی 2025اسلام آباد (سچ خبریں) وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ ہم دشمن سے
مئی
وزیر اعظم نے ہرنائی کے زلزلہ متاثرین کے ساتھ افسوس کا اظہار کیا
?️ 7 اکتوبر 2021اسلام آباد (سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر
اکتوبر
ڈونلڈ لو کا پاکستانی انتخابات سے متعلق گانگریس میں بیان غیرمعمولی نہیں، امریکا
?️ 15 مارچ 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) امریکی محکمہ خارجہ نے واضح کیا ہے کہ
مارچ
آئی ایم ایف معاہدے میں تاخیر کے سبب پاکستان کو قرضوں کی ادائیگیاں روکنی پڑ سکتی ہیں
?️ 14 مارچ 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) ایک امریکی بینک نے خبردار کیا ہے کہ اگر
مارچ
وزیر خزانہ نے 37 لاکھ گھرانوں کو 1400 ارب قرضے دینے کا اعلان کیا
?️ 3 اکتوبر 2021اسلام آباد(سچ خبریں) اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خزانہ شوکت
اکتوبر
بھارتی آرمی چیف کا سیز فائر کا دعویٰ گمراہ کن ہے
?️ 4 فروری 2022اسلام آباد(سچ خبریں) ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر بابر افتخار نے
فروری